ٹوبہ ٹیک سنگھ میں والد اور بھائی کے ہاتھوں قتل کی جانے والی ماریہ کی ڈی این اے ٹیسٹ کے مطابق ماریہ سے زیادتی نہیں کی گئی، باپ اور بھائی کو مقتولہ کے کردار پر شک تھا۔ پولیس کے مطابق واقعے کی ویڈیو کی فرانزک رپورٹ میں ویڈیو اور آواز اصلی ہے، تفتیش مکمل ہو چکی، جلد چالان عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ 17 اور 18 مارچ کی درمیانی شب مقتولہ ماریہ کو خاموشی سے مدفن کردیا گیا تھا۔ اس سے پہلے ماریہ کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں اس کا بھائی ماریہ کا گلہ گھونٹ رہا ہے جبکہ باپ انتہائی لاپرواہی سے یہ ساری واردات دیکھ رہا تھا ۔ واقعہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تو پولیس نے تحقیقات کے لیے قبر کشائی کر کے لاش سے ڈی این اے کے نمونے حاصل کیے تھے۔ مقتولہ کی ویڈیو بنانے والے بھائی شہباز اور اس کی بیوی سمیرا کو بھی گرفتار کر لیا گیا تھا۔
شہباز نے ویڈیو بنا کر خود کو بےگناہ ثابت کرنے کی کوشش کی، لیکن تفتیش میں اعترافِ جرم کر لیا تھا۔ پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ نے قتل کیس کو ہائی پروفائل قرار دیا تھا۔ 22 برس کی ماریہ کے بھائی نے بتایا کہ انہیں بہن نے اپنے ساتھ زیادتی کا بتایا تھا۔ بھائی شہباز کے مطابق افطاری کے بعد جب بہن نے مجھ سے شکایت کی تو میں نے اپنے والد اور بھائی سے بات کی لیکن جب میں باہر آیا تو والد اور بھائی نے میری آنکھوں کے سامنے بہن کو قتل کر دیا۔ ماریہ کو بچانے آیا تو بھائی اور والد نے بیٹیوں کو مارنے کی دھمکی دی جس کی وجہ سے مزاحمت نہیں کر سکے لیکن میں نے فون کال کے بہانے بہن کے قتل کی ویڈیو بنا لی تھی۔
Discussion about this post