اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس بابر ستار کو آڈیو لیکس کیس سے الگ کرنے سے متعلق اداروں کی درخواستیں پانچ پانچ لاکھ روپے جرمانے کے ساتھ خارج کردیں۔ آج ہائیکورٹ میں آڈیو لیکس کیس کی سماعت کے موقع پر جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دیے کہ آئی بی ، ایف آئی اے ، پی ٹی اے سیریس ادارے ہیں ان کی درخواستیں سن کر فیصلہ کروں گا، جن میں مجھ پر اعتراض کیا گیا ہے ، کس نے ان کو درخواستیں دائر کرنے کی اتھارٹی دی ہے؟
ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے نے کیس دوسری عدالت منتقل کرنے کی استدعا کی ہے، اعتراض ہے کہ جسٹس بابر ستار سمیت 6 ججز نے اداروں کی عدلیہ میں مداخلت کا خط لکھا۔ عدالت نے ایف آئی اے کی متفرق درخواست جرمانے کے ساتھ خارج کردی اور ڈی جی ایف آئی اے کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کا عندیہ بھی دیا۔
Discussion about this post