سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کیخلاف حکومتی اپیلوں پر سماعت ہوئی۔ پراسیکیوٹر جنرل نیب اور وکیل پنجاب حکومت کا موقف تھا کہ اس کیس میں وفاقی حکومت کے دلائل کو ہی اپنائیں گے۔ ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخواہ نے نیب ترامیم کو کالعدم قرار دینے کے فیصلے کی حمایت کی۔ اس موقع پر جسٹس اطہر نے ریمارکس دیے کہ یہ معاملہ نیب کی پولیٹیکل انجئیرنگ میں ملوث ہونے سے متعلق ہے، بانی پی ٹی آئی نے عدالت میں ذاتی حیثیت میں پیشی کی درخواست کی ہے، اگر وہ بذریعہ ویڈیو لنک پیش ہونا چاہیں تو ہو سکتے ہیں۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی اگر دلائل دینا چاہیں تو ویڈیو لنک کے زریعے دلائل دے سکتے ہیں، پرسوں تک ویڈیو لنک کے زریعے دلائل دینے کا بندوبست کیا جائے۔ سپریم کورٹ اب یہ سماعت 16مئی تک ملتوی کردی۔
Discussion about this post