سندھ ہائی کورٹ میں اداکارہ مہوش حیات اور رابعہ اقبال عرف کبریٰ خان کی عادل فاروق راجہ کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ عدالتی طلبی کے باوجود تفتیشی افسر عارفہ سعید اور کومل پیش نہیں ہوئیں۔ عدالت نے ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم کو طلب کرلیا۔ اس موقع پر درخواست گزار مہوش حیات کے وکیل خواجہ نوید نے عدالت کو بتایا کہ قابل اعتراض مواد تاحال سوشل میڈیا سے نہیں ہٹایا گیا جبکہ عدالت کے طلب کرنے کے باوجود ایف آئی اے کی تفتیشی افسر پیش نہیں ہوئیں۔ یو ٹیوبر نے میڈیا انڈسٹری کی 4 اداکاراؤں کے خلاف جھوٹے الزامات لگا کر ان کی تذلیل کی، جھوٹے اور من گھڑت الزامات سے اداکاراؤں کی عزت اور وقار کو مجروح کیا گیا ہے۔ یوٹیوبر عادل فاروق راجا نے بعد میں ایک اور ویڈیو میں وضاحت کی اور پہلے والے مؤقف سے مکر گئے، اس دوران درخواست گزار سمیت اداکارہ کی ساکھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا، ہتک آمیز مواد کو ہٹانے کے لیے ایف آئی اے اور پی ٹی اے سے رابطہ کیا گیا ہے لیکن یوٹیوب کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 19 اگست تک ملتوی کردی۔
Discussion about this post