سابق صدر ممنون حسین کی نماز جنازہ آج ادا کی جائے گی۔ وہ گزشتہ روز 14 جولائی بروز بدھ کراچی کے نجی اسپتال میں مختصر علالت کے بعد انتقال کرگئے تھے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے سیکریٹری اطلاعات سندھ خواجہ طارق نذیر کے مطابق سابق صدر کی نماز جنازہ بعد نماز عصر سلطان مسجد ڈی ایچ اے فیز 5 میں ادا کی جائے گی۔
سابق صدر کی تدفین فیز 8 کے قبرستان میں کی جائے گی۔
واضح رہے کہ ممنون حسین کچھ عرصے سے علیل تھے اور کینسر کے عارضے میں مبتلا تھے۔ طبعیت زیادہ خراب ہونے پر انہیں کراچی کے نجی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔
ممنون حسین پاکستان کے 12 ویں صدر تھے، جب کہ وہ گورنر سندھ کے عہدے پر بھی فائز رہے۔ ممنون حسین غیر سرگرم سیاسی شخصیت رہے ہیں۔ وہ پیشے کے لحاظ سے تاجر تھے۔
وہ 23 دسمبر 1940 کو بھارت کے شہر آگرہ میں پیدا ہوئے۔ قیام پاکستان کے بعد ان کا خاندان نقل مکانی کرکے پاکستان آ گیا۔ انہوں نے انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن کراچی سے گریجویٹ کیا۔
وہ نوے کی دہائی کے آخر میں پہلی بار پاکستانی سیاست کے افق پر نظر آئے اور انیس سو ستانوے میں وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر بنائے جانے والے ممنون حسین 1999 میں نواز حکومت کے آخری ایام میں چند ماہ کے لیے گورنر سندھ بھی رہے۔ اس سے قبل ممنون حسین سال 1997 میں سندھ کے وزیر اعلیٰ لیاقت جتوئی کے مشیر بھی رہے۔
نواز شریف کی اسیری اور پھر جلاوطنی کے دوران وہ منظرِ عام پر تو نہیں تھے لیکن نواز شریف سے ان کا رابطہ ٹوٹا نہیں اور پھر ان کی وطن واپسی کے بعد ممنون حسین ایک بار پھر سندھ میں مسلم لیگ کی سیاست میں سرگرم ہوگئے تھے۔
Discussion about this post