فیصل واؤڈا نے دائر درخواست میں کہا ہے کہ خود کو سپریم کورٹ کے رحم و کرم پر چھوڑتا ہوں۔میرے خلاف توہینِ عدالت کی کارروائی ختم کی جائے۔ فیصل واؤڈا نے سپریم کورٹ سے غیر مشروط معافی طلب کی ہے۔ اس سے قبل سپریم کورٹ نے سینیٹر فیصل واؤڈا اور مصطفیٰ کمال کو عدلیہ مخالف بیان دینے پر توہینِ عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔ ابتدا میں فیصل واؤڈا نے توہینِ عدالت کیس میں سپریم کورٹ سے غیر مشروط معافی مانگنے سے انکار کر دیا تھا۔ انہوں نے سپریم کورٹ میں 16 صفحات کا جواب جمع کرایا تھا۔ فیصل واؤڈا نے جواب میں کہا تھا کہ پریس کانفرنس کا مقصد عدلیہ کی توہین نہیں تھا، پریس کانفرنس کا مقصد ملک کی بہتری تھا، عدالت توہینِ عدالت کی کارروائی آگے بڑھانے پر تحمل کا مظاہرہ کرے، توہینِ عدالت کا نوٹس واپس لیا جائے۔
Discussion about this post