اسلام آباد سمیت ملک بھر میں جماعت اسلامی کا مہنگائی اور بجلی کے بلوں میں اضافے کے خلاف دھرنا دوسرے دن بھی جاری ہے۔ اُدھر راولپنڈی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ 25 کروڑ عوام کو حق ملے بغیر دھرنا ختم نہیں ہوگا۔ ہمارا کوئی ذاتی مقصد نہیں آئی پیز کو لگام دینا چاہتے ہیں۔ آئی پیز خون نچوڑ رہی ہیں ان کی معیاد ختم ہو چکی ہے۔ ہم چاہتے تو ڈی چوک پہنچتے اور یہ دھرنا سبوتاژ کرتے لیکن ہم نے ایسا نہیں ہونے دیا۔ حکومت خام خیالی میں نہ رہے ہم یہاں سے نہیں جائیں گے۔ ابھی مزید قافلوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہو جائے گا۔اسلامی کے دھرنے میں شرکا بڑی تعداد میں ہیں۔ احتجاجیوں کا کہنا ہے کہ مطالبات کی منظور ی تک دھرنا جاری رہے گا ۔
دوسری جانب جماعت اسلامی کے دھرنے کے باعث مریڑ حسن سے کمیٹی چوک تک مری روڈ مکمل بند ہے۔ میٹرو بس سروس آج دوسرے روز بھی بند ہے جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ میٹرو بس انتظامیہ نے جمعے کو صدر سے فیض آباد تک سروس معطل کی تھی۔ میٹرو بس سروس معطل ہونے سے راولپنڈی سے اسلام آباد جانے والے مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ اسی طرح اس دھرنے کی وجہ سے پولیس کو اضافی ڈیوٹی پر تعینات کرنے کی وجہ سے عدالتی کارروائیاں متاثر ہو گئیں۔ اڈیالہ جیل سے ملزمان کو عدالتوں میں پیش نہیں کیا جا سکا۔ سیشن سول عدالتوں نے ملزمان کی غیر حاضری کی وجہ سے مقدمات کی سماعت ملتوی کردی۔ عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملزمان کو جیل سے لانے والی پولیس گارڈز کی ڈیوٹی جماعت اسلامی کے دھرنے پر لگا دی گئی ہے، جس کی وجہ سے ملزمان کو عدالتوں میں پیش نہیں کیا جا سکا۔
Discussion about this post