حساس قیمت انڈیکس سے پیمائش کردہ قلیل مدتی مہنگائی گزشتہ ہفتے کے دوران مزید کم ہو کر 18.4 فیصد پر آگئی۔ سرکاری اعداد و شمار سے معلوم ہوا ہے کہ کہ مئی 2022 کے بعد سے ہفتہ وار مہنگائی کی شرح 20 فیصد سے کم ریکارڈ کی گئی ۔ پہلی اگست کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران مہنگائی میں کمی کی بنیادی وجہ پیاز، ڈبے والے دودھ کی قیمتیں کم بڑھنے اور آٹے، کوکنگ آئل، انڈوں اور پسی مرچ کے نرخوں میں کمی ہونا ہے۔ جن مصنوعات کی قیمتوں میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا ان میں مرغی کا گوشت 5.9 فیصد، انڈے 1.6 فیصد، پکی ہوئی دال 1.05 فیصد، دال چنا 0.8 فیصد، پکا ہوا گائےکا گوشت 0.5 فیصد، باسمتی چاول0.44 فیصد ، پیاز 0.44 فیصد، لہسن 0.43 فیصد، کپڑے 0.09 فیصد اور ایل پی جی 0.06 فیصد شامل ہیں۔ سالانہ بنیادوں پر جن اشیا کی قیمتوں میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا، ان میں گیس چارجز 570 فیصد ، پیاز 86.5 فیصد، دال چنا 41.8 فیصد، ڈبے والا دودھ 32.3 فیصد، دال مونگ 30.2 فیصد، لہسن 27.9 فیصد، کپڑے 25.1 فیصد، مردانہ سینڈل 25 فیصد ، نمک 23.3 فیصد اور گوشت 23.1 فیصد نمایاں ہیں۔ اعداد و شمار تو یہ بھی بتاتے ہیں کہ زیر جائزہ ہفتے میں 24 اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں اضافہ، 7 اشیا کی قیمتوں میں کمی جبکہ 20 اشیا کی قیمتیں مستحکم رہی۔
Discussion about this post