نیشل علما کنونشن سے تاریخی خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا کہنا تھا کہ پاک فوج خدا کے حکم کے مطابق فساد فی الارض کےخاتمےکے لیےجدوجہدکر رہی ہے، جو شریعت اور آئین کو نہیں مانتے، ہم انہیں پاکستانی نہیں مانتے، احتجاج کرنا ہے تو ضرور کریں لیکن پر امن رہیں، آرمی چیف کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے 40 سال سے زیادہ عرصے تک لاکھوں افغان باشندوں کی مہمان نوازی کی۔ دہشت گردی کی جنگ میں خیبر پختونخوا کے عوام نے بہت قربانیاں دیں، پختون بھائیوں اور خیبرپختونخوا کے عوام کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ آرمی چیف نے کا کہنا تھا کہ جو یہ کہتے تھے کہ ہم نے دو قومی نظریے کو خلیج بنگال میں ڈبو دیا ہے، وہ آج کہاں ہیں؟ کشمیر تقسیم پاک و ہند کا ایک نامکمل ایجنڈا ہے، فلسطین اور غزہ پر ڈھائے جانے والے مظالم دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے، فلسطین سے یہ سبق ملتا ہے ہم نے اپنی حفاظت خود کرنی ہے اور پاکستان کو مضبوط بنانا ہے۔ جنرل عاصم منیر نے کہا کہ جرائم اور اسمگلرز مافیا دہشت گردی کی پشت پناہی کر رہے ہیں، سوشل میڈیا کے ذریعے انتشار پھیلایا جاتاہے۔
Discussion about this post