سابق خاتون اول بشریٰ بی بی اور سابق چیف جسٹس کے بیٹے نجم ثاقب سے متعلق مبینہ آڈیو لیک سپریم کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر کر دیا گیا۔ معلوم ہوا ہے کہ جسٹس امین الدین خان اور جسٹس نعیم افغان 19 اگست کو سماعت کریں گے۔ یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔ وفاقی حکومت نے وزارتِ داخلہ کے ذریعے نجم الثاقب، سیکریٹری وزارتِ پارلیمانی امور ڈویژن، اسپیکر قومی اسمبلی پاکستان، خصوصی کمیٹی، اسسٹنٹ ڈائریکٹر، سیکریٹری کمیٹی، قومی اسمبلی سیکریٹریٹ، وزیرِ اعظم آفس، سیکریٹری وزارتِ دفاع، چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی، جاز، یو فون، ژونگ، ٹیلی نار پاکستان، پی ٹی سی ایل، سائبر انٹرنیٹ سروس (پرائیویٹ) لمیٹڈ، پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن اور آل پاکستان نیوز پیپر سوسائٹی کو فریق بناتے ہوئے مؤقف اپنایا تھا کہ اداروں کے سربراہان کی طلبی اور ان سے رپورٹیں منگوانا فیکٹ فائنڈنگ کے مترادف ہے۔ درخواست متن کے مطابق نجم الثاقب کی درخواست پارلیمانی کمیٹی کی طلبی کے خلاف تھی جو معاملہ ختم ہو چکا ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ غیر مؤثر درخواست کے نکات سے ہٹ کر کارروائی کر رہی ہے۔
Discussion about this post