امریکی ریاست نیو یارک میں پراسیکیوٹرز نے ایک مقدمے کی سماعت کے دوران آگاہ کیا ایران سے تعلق رکھنے والے پاکستانی شخص پر پاسداران انقلاب کے کمانڈر قاسم سلیمانی کے قتل کے بدلے میں ایک امریکی اہلکار کو قتل کرنے کی مبینہ سازش کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ 46 سالہ آصف رضا مرچنٹ نے مبینہ طور پر امریکا میں کسی سیاستدان یا امریکی حکومت کے اہلکار کو قتل کرنے کے لیے ایک ہٹ مین کی خدمات حاصل کرنے کی کوشش کی۔ اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ کے مطابق آصف مرچنٹ کے خلاف دہشتگردی اور قتل کے لیے ہٹ مین ہائر کرنے کا الزام ہے۔ امریکی اٹارنی بریون پیس کا کہنا تھا کہ آج کا فرد جرم یہاں اور بیرون ملک دہشت گردوں کے لیے ایک پیغام ہے۔ مطلوبہ ہدف کی شناخت نہیں کی جا سکی لیکن اٹارنی جنرل نے پہلے کہا تھا کہ آصف مرچنٹ کو 13 جولائی کو بٹلر، پنسلوانیا میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف قتل کی کوشش سے جوڑنے کے لیے کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا ہے۔ واضح رہے کہ قاسم سلیمانی جنوری 2020 میں بغداد میں امریکی ڈرون حملے میں جاں بحق ہوگئے تھے۔ امریکی محکمہ انصاف کے مطابق ایران میں وقت گزارنے کے بعد، آصف مرچنٹ پاکستان سے امریکا پہنچا اور ایک ایسے شخص سے رابطہ کیا جس کے بارے میں ان کا خیال تھا کہ وہ کسی سیاستدان یا سرکاری اہلکار کو قتل کرنے کی اسکیم میں ان کی مدد کر سکتا ہے۔ لیکن اس شخص نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو آصٖف مرچنٹ کی اطلاع دی اور ایک خفیہ ذرائع بن گیا۔ آصف مرچنٹ کو 12 جولائی کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ ملک سے فرار ہونے کا منصوبہ بنا رہا تھا۔
Discussion about this post