بابر اعظم نے اپنے استعفے میں لکھا کہ وہ کپتانی چھوڑنے کے بعد بطور کھلاڑی کردار ادا کرنے اور ذمہ داری پوری کرنے کیلیے تیار ہیں۔ اس کے ساتھ ہی اپنی پرفارمنس پر توجہ بھی دینا چاہتے ہیں۔ بابراعظم کے مطابق انہوں نے ستمبر میں ہی اپنے فیصلے کے متعلق پی سی بی اور ٹیم مینجمنٹ کو مطلع کر دیا تھا،اس ٹیم کی قیادت کرنا اعزاز کی بات رہی لیکن اب وقت آ گیا کہ کپتانی سے دستبردار ہوجائیں اور اپنے کھیل پر توجہ مرکوز کروں۔ بابراعظم کا مزید کہنا تھا کہ کپتانی کا تجربہ بہت فائدہ مند رہا لیکن اس کے ساتھ بہت زیادہ ذمہ داری بھی آئی، اپنی کارکردگی کو ترجیح دینا، بیٹنگ کا لطف اٹھانا اور خاندان کے ساتھ وقت گزارنا چاہتے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال ون ڈے ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کے پہلے ہی راؤنڈ میں اخراج کے بعد بابر اعظم نے قیادت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ جس کے بعد فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی کو کپتان مقرر کیا گیا تھا لیکن اپنے محدود دور میں وہ بھی پاکستانی ٹیم کے لیے کار گر ثابت نہ ہوئے اور پھر انہیں بھی رواں سال قیادت سے ہٹا دیا گیا تھا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے ٹیسٹ اور محدود اوورز کی کرکٹ کے لیے الگ، الگ کپتان بنانے کا فیصلہ کیا تھا اور اس سلسلے میں شان مسعود کو ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سونپی گئی تھی۔ شاہین کے بعد ایک بار پھر ون ڈے اور ٹی 20 ٹیم کی قیادت کے لیے بابراعظم کا انتخاب کیا گیا لیکن اب تقریباً چھ ماہ بعد انہوں نے دوبارہ قیادت سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔
Discussion about this post