اسلام آباد میں قومی ادارہ برائے صحت میں انسداد پولیو کی ریجنل ریفرنس لیبارٹری کے مطابق کراچی شرقی اور سجاول کے اضلاع میں تازہ ترین کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔ رواں برس اب تک صوبے میں 7 کیسز سامنے آئے ہیں۔ اب تک ملک بھر میں پولیو کے 26 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جس میں سے 22 بلوچستان اور سندھ سے جبکہ 2 کیسز خیبرپختونخوا سے رپورٹ ہوئے، اس کے علاوہ پنجاب اور اسلام آباد میں ایک ایک کیس کی تصدیق ہوئی۔ وزیر اعظم کی فوکل پرسن برائے انسدادِ پولیو عائشہ رضا فاروق کہتی ہیں کہ یہ دل دہلا دینے والی بات ہے کہ پاکستانی بچوں کو اب بھی ایک ایسی بیماری کا خطرہ لاحق ہے جسے دستیاب پولیو ویکسین کی مدد سے آسانی سے روکا جا سکتا ہے۔ پولیو کا کوئی علاج نہیں ہے، اگر کوئی بچہ اس کا شکار ہو جائے تو بچہ ساری زندگی کے لیے مفلوج ہو جاتا ہے، بار بار پولیو ویکسینیشن بچوں کو اس خوفناک بیماری کے فالج کے اثرات سے محفوظ رکھ سکتی ہے۔عائشہ رضا فاروق کا مزید کہنا تھا کہ کہیں بھی کوئی بچہ اس وقت تک محفوظ نہیں ہے جب تک کہ تمام بچوں کو بار بار پولیو کے قطرے نہیں پلائے جاتے۔
Discussion about this post