انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے چیف جسٹس قاضی فائرعیسیٰ سے بدتمیزی کرنے والے تحریک انصاف کے وکیل مصطفین کاظمی کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظورکرلیا۔ اس مقدمے کی سماعت جج طاہر عباس سپرا نے کیس کی ۔ مصطفین کاظمی کی جانب سے ایمان مزاری، رضوان اور دیگر وکلاء پیش ہوئے۔ پراسیکیوٹر راجہ نوید نے عدالت کے سامنے ایف آئی آر پڑھ کر سنائی۔وکیل صفائی نے کہا کہ جن ملزمان کو ایف آئی ار میں نامزد کیا گیا وہ تمام وکلا ہیں جس پر پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ قانون سے کوئی بالا تر نہیں ہے۔ جج طاہر سپرا نے استفسار کیا کہ یہ فیصلہ کون کرے گا کہ قانون سے کون بالاتر ہے؟ ۔ پراسیکیوٹر کی جانب سے مصطفین کاظمی کے 9 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔ عدالت نے 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے سماعت 8 اکتوبر تک ملتوی کردی۔
Discussion about this post