ترجمان دفترِ خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا ہے کہ کراچی ایئر پورٹ کے قریب چینی انجینئرز پر دہشت گرد حملے کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ حملے میں چینی شہریوں کے ہلاک، زخمی ہونے پر متاثرہ خاندانوں، بشمول چینی باشندوں اور پاکستانیوں کے لیے گہری تعزیت و اظہار ہمدردی کرتے ہیں۔ یہ افسوس ناک عمل ناصرف پاکستان بلکہ پاک چین دیرینہ دوستی پر بھی حملہ ہے۔ بزدلانہ حملے میں شامل افراد، بشمول مجید بریگیڈ کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے عزم پر قائم ہیں، یہ ظالمانہ عمل بغیر سزا نہیں رہے گا۔ دفترِ خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ خارجہ امور کی وزارت چینی سفارت خانے سے قریبی رابطے میں ہے، پاکستان اور چین قریبی شراکت دار اور آہنی بھائی ہیں، پاکستان اور چین باہمی احترام و بھائی چارے کے رشتے سے جڑے ہوئے ہیں۔ دوسری جانب وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کراچی میں اتوار کی رات ہونے والے خودکش دھماکے کے المناک واقعے پر گہرے صدمے اور افسوس کا اظہار کیا ہے، جس کے نتیجے میں 2 چینی باشندے ہلاک اور 1 زخمی ہوا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دھماکے میں متاثر ہونے والے چینی باشندوں کے اہلِ خانہ، چینی قیادت اور عوام سے دلی اظہارِ تعزیت کرتے ہیں۔ دھماکے میں ملوث عناصر پاکستانی نہیں ہو سکتے، یہ پاکستان کے دشمن ہیں، دھماکے کی تحقیقات جاری ہیں، ان عناصر کو شناخت کرکے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
اُدھر چینی سفارت خانے نے جاری بیان میں اس حملے کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ پورٹ قاسم الیکٹرک پاور کمپنی (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے چینی عملے کو لے جانے والے ایک قافلے پر 6 اکتوبر کی رات تقریباً 11 بجے کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ کے قریب حملہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں 2 چینی باشندے ہلاک، 1 زخمی اور کچھ مقامی شہری متاثر ہوئے ہیں۔ چینی سفارت خانے نے بیان میں کہا ہے کہ اس مشکل وقت میں ہم پاکستان کے ساتھ مل کر اس کے نتائج سے نمٹنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ چینی سفارت خانے کا کہنا ہے کہ پاکستان میں چینی سفارت خانے اور قونصلیٹ جنرل نے فوری طور پر ایک ہنگامی منصوبہ شروع کیا ہے، جس میں پاکستان سے حملے کی مکمل تحقیقات کرنے، قصور واروں کو سخت سزا دینے اور پاکستان میں چینی شہریوں، اداروں اور منصوبوں کی حفاظت کے لیے تمام ضروری اقدامات کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
Discussion about this post