کمیٹی میں آئینی ترامیم پر کوئی اتفاق نہ ہونے کی وجہ سے ڈیڈ لاک تاحال برقرار ہے۔ قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس اب ہفتے کو دوپہر 12 بجے دوبارہ طلب کرلیا گیا ہے۔ چیئرمین خصوصی کمیٹی خورشید شاہ کی زیرصدارت اجلاس میں شرکت کے لیے جے یو آئی (ف) کی شاہدہ اختر علی، پی پی کی شیری رحمٰن اور اعجاز الحق پہنچے جب کہ پیپلز پارٹی کے سینیٹر رانا محمود الحسن بھی امریکا سے اسلام آباد پہنچے ۔ اسی طرح بوسٹن میں موجود حکومتی سینیٹر عبدالقادر بھی اسلام آباد کےلیے روانہ ہوئے۔ ان کے علاوہ سینیٹر عرفان صدیقی، انوشہ رحمٰن، سینیٹر کامران مرتضیٰ بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔ بعد میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری بھی خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے۔ مولانا فضل الرحمن نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ اجلاس میں حکومت نے 26ویں آئینی ترمیم کا ڈرافٹ کمیٹی میں پیش کردیا۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے آئینی ترمیمی مسودہ کمیٹی کے سامنے رکھا۔کوشش ہے کہ اتفاق رائے پیدا کیا جائے، لیکن ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے کہ کب تک اتفاق رائے ہوجائے گا۔
Discussion about this post