وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے لاہور کے نجی کالج کے پرنسپل کی درخواست پر سوشل میڈیا پر غلط معلومات پھیلانے والے عناصر کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا۔ معلوم ہوا ہے کہ اس سلسلے میں تحقیقات کے لیے ڈپٹی ڈائریکٹر فارنزک سائبر کرائم وقاص سعید کی سربراہی میں 7 رکنی ٹیم بنادی گئی ہے۔ کمیٹی میں علی یزدانی، محمد احسان، غلام مصطفیٰ، علی رضا، یاسر رمضان اور سائبر کرام ونگ کے محسن رزاق شامل ہیں۔ جو غلط معلومات پھیلانے اور امن و امان کی صورتحال پیدا کرنے والوں کی شناخت کرے گی۔ غلط معلومات پھیلانے والے عناصر کی شناخت اور انہیں سزا دلوانے کے لیے تمام وسائل استعمال کیے جائیں گے۔ یاد رہے کہ 14 اکتوبر کو لاہور کے نجی کالج کی طالبہ سے مبینہ زیادتی کی خبر سوشل میڈیا پر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی تھی جس کے طلبہ و طالبات مشتعل ہوکر سڑکوں پر نکل آئے تھے اور مذکورہ کالج میں توڑ پھوڑ کرتے ہوئے شدید احتجاج کیا تھا۔اسپیشل کمیٹی نے 70 کے قریب اکاؤنٹس کی شناخت کر لی ہے، ان اکاوئنٹ ہولڈرز کی تصاویر کی شناخت کے لیے ڈیٹا نادرا کو بھیج دیا گیا ہے۔ دوسری جانب مبینہ ریپ کے واقعے سے منسوب طالبہ نے تحریری بیان میں واقعے کی تردید کرتے ہوئے من گھڑت خبریں پھیلانے والوں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ زخمی طالبہ کے مطابق وہ 2 اکتوبر کو پیر میں چوٹ لگنے سے منہ کے بل گری تھی جس کے بعد ادویات سے افاقہ نہ ہونے اور سانس کی شدید تکلیف میں مبتلا ہونے کی وجہ سے انہیں نجی ہسپتال کے آئی سی یو میں منتقل کیا گیا تھا۔11 اکتوبر کو ڈاکٹرز نے انہیں ڈسچارج کرتے ہوئے 15 روز آرام کا مشورہ دیا تھا۔
Discussion about this post