وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز لاہور کے نجی کالج میں مبینہ طالبہ سے مبینہ زیادتی کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جھوٹ کی داستان گھڑی گئی، من گھڑت خبر کو ایشو بنایا گیا، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہاکہ انتظامیہ اور پولیس کو ایک رپورٹ ملی کہ پنجاب کے ایک نجی کالج میں طالبہ سے زیادتی کا واقعہ ہوا ہے، ایک سیکیورٹی گارڈ پر الزام لگا کہ وہ اس میں ملوث ہے جس پر انتظامیہ فوری حرکت میں آئی۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ 10 اکتوبر کو ایک بچی کا نام لیا گیا کہ وہ زیادتی کا شکار ہوئی ہے لیکن وہ بچی 2 اکتوبر سے اسپتال میں داخل ہے، وہ بچی کہیں گری اور بری طرح زخمی ہونے کے بعد آئی سی یو میں داخل ہے۔ مریم نواز کے مطابق اُن کی اس بچی کی والدہ سے رات بات ہوئی تو وہ شدید صدمے کی حالت میں تھیں، ان کی اپنی کوئی سرجری ہوئی ہے، انہوں نے کہا کہ مجھے کچھ نہیں چاہیے، میری 5 بچیاں ہیں ان کی شادیاں بھی ہوں گی لہٰذا اس سازش کے کرداروں کو بے نقاب کرنا اور کیفر کردار تک پہچانا آپ کی ذمے داری ہے، اس والدہ کی درخواست پر آپ آج میڈیا پر دیکھ رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہاکہ بار بار کی احتجاج اور جلاؤ گھیراؤ کی کالز کی ناکامیوں کے بعد انہوں نے ایک انتہائی گھٹیا اور خطرناک منصوبہ ایسے وقت میں بنایا جب ایس ای او ہونے جارہی ہے، غیرملکی سربراہان آرہے ہیں، کانفرنس ہورہی ہے، دنیا میں پاکستان کا اچھا تاثر جارہا ہے، معیشت بہتری کی علامات ظاہر کررہی ہے، مہنگائی کم ہورہی ہے، اسٹاک مارکیٹ 86 ہزار پر چلی گئی، پاکستان کی 77 سالہ تاریخ میں ایسی مثال نہیں ملتی۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ایسے میں ایک ایسی جماعت تحریک انصاف ہے، جسے میں دہشت گرد جماعت کہتی ہوں، ان کا ایجنڈا ہی یہی ہے کہ جب پاکستان اوپر جارہا ہوتا ہے وہ نیچے جارہے ہوتے ہیں، واقعے کی تفصیلات نکالی ہیں اور اس کی تہہ تک گئے ہیں۔ پی ٹی آئی نے بچوں اور اپنے پیڈ اینکرز اور ٹاؤٹس کو استعمال کرکے ان سے ٹوئٹس اور وی لاگز کرائے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے پریس کانفرنس میں واقعے کا عینی شاہد بناکر پیش کی جانے والی طالبہ ماہ نور کو ساتھ بٹھا رکھا تھا جن کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس بچی نے بتایا ہے کہ اس کا متعلقہ کیمپس سے کوئی تعلق نہیں ہے، اس نے واقعے کی تفصیلات کسی اور سے سن کر وڈیو میں بیان کی تھی اور وڈیو میں کہا بھی تھا کہ اس کا اس کیمپس سے تعلق نہیں ہے مگر اس وڈیو کو ایڈٹ کردیا گیا۔
Discussion about this post