شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) اجلاس میں شریک سربراہان حکومت کے دستخط کے بعد اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جبکہ تنظیم کی سربراہی اگلے برس روس کے سپرد کردی گئی ہے۔ اجلاس کے دوران رکن ملکوں کے رہنماؤں نے شنگھائی تعاون تنظیم کے بجٹ سے متعلق امور کی منظوری بھی دی ہے۔ رکن ملکوں کے درمیان 8 دستاویزات پر دستخط کیے گئے ہیں۔ ایس سی او کے رکن ممالک نے نئے اقتصادی ڈائیلاگ پر اتفاق کیا اور حوالے سے دستاویز پر دستخط بھی کیے۔ مشترکہ اعلامیہ کے مطابق رکن ممالک کے درمیان مساوات، باہمی مفاد، عدم مداخلت پر مبنی تعلقات پر زور اور ایک دوسرے کی آزادی، خودمختاری کے احترام اور علاقائی سالمیت کے عزم کا اعادہ کیا گیا ہے۔
تنظیم نے رکن ممالک کے درمیان سیاست ، سیکیورٹی، تجارت، معیشت، سرمایہ کاری اور ثقافت کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر زور دیا، کونسل نے یو این جنرل اسمبلی کی امن ہم آہنگی اور ترقی سے متعلق قرارداد کی حمایت کی ساتھ ہی ایک محفوظ، پرامن اور خوشحال سرزمین کے لیے تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ اس کے علاوہ آئی ٹی، مصنوعی ذہانت، ڈیجیٹلائزیشن، ای کامرس سمیت مختلف شعبوں میں تعاون اور ثقافتی روابط بڑھانے کے لیے اقدامات پر بھی اتفاق کیا گیا۔ اس مشترکہ اعلامیہ میں پاکستان، کرغزستان، بیلاروس، قازقستان، روس اور ازبکستان نے چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشییٹو کی حمایت کی۔ فورم نے یورپ اور ایشیا کے مابین بہتر اقتصادی اشتراک کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ سربراہان نے قومی صنعتی پالیسی ، ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے تجربات کے تبادلے کی تجویز اور پروڈکشن ٹیکنالوجی و آئی ٹی سلوشن سے متعلق اقدامات پر عملدرآمد کے تجربات کی تجویز کا جائزہ لیا۔
Discussion about this post