تحریکِ انصاف انٹرا پارٹی انتخابات کے فیصلے کے خلاف نظرِ ثانی کی درخواست پر سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔ جس میں جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی شامل ہیں۔ سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ عدالت نے فریقین کے وکلا کو ایک اور موقع دیا لیکن مقدمے پر دلائل نہیں دیے گئے، ہمارے 13 جنوری کے فیصلے میں کوئی غلطی ثابت نہیں کی جا سکی اسی لیے نظرثانی درخواست خارج کی جاتی ہیں۔ اس موقع پر بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ آئینی ترمیم ہو چکی ہے اس لیے سپریم کورٹ اب یہ مقدمہ نہ سنے۔ چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ میں نے ترمیم ابھی نہیں دیکھی اور ہمیں اس بارے میں کچھ نہیں معلوم۔
Discussion about this post