ایران نے تہران میں ایک خصوصی ذہنی صحت کلینک قائم کیا ہے جس کا مقصد ان خواتین کا علاج کرنا ہے جو حجاب پہننے سے انکار کرتی ہیں۔ یہ ملک میں خواتین کے خلاف بڑھتی ہوئی مزاحمت کو دبانے کے لیے ایران کی تازہ ترین کوشش ہے۔ یہ اقدام 2022 میں "عورت، زندگی، آزادی” کی تحریک کے بعد سامنے آیا ہے۔ یہ کلینک، جس کی انتظامی ذمہ داری مہری طالبی دارستانی کو سونپی گئی ہے، خواتین خاص طور پر نوعمر لڑکیوں اور جوان خواتین کے لیے "حجاب ہٹانے” کے سائنسی اور نفسیاتی علاج پر مرکوز ہوگا۔ طالبی دارستانی نے کہا کہ اس کلینک کا مقصد خواتین کو "سماجی اور اسلامی شناخت” حاصل کرنے میں مدد دینا ہے، اور یہ "عزت، حجاب، عفت اور پاکدامنی” کے اصولوں کو فروغ دے گا۔ انہوں دعویٰ کیا کہ اس کلینک میں شرکت "اختیاری” ہوگی۔
یہ کلینک ایران کے ہیڈکوارٹرز فار اینجوئنگ دی گڈ اینڈ فوربڈنگ دی ایول کے زیر انتظام ہوگا، جو کہ حکومت کا وہ ادارہ ہے جو ایرانی معاشرے میں اسلامی ضابطوں کو سختی سے نافذ کرتا ہے۔ یہ ادارہ خواتین کو حجاب کے قوانین پر عمل نہ کرنے پر سخت سزائیں دینے کی وجہ سے عالمی سطح پر مذمت کا شکار ہے اور برطانیہ سمیت دیگر ممالک کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے پابندیوں کا سامنا کر چکا ہے۔
Discussion about this post