جسٹس امین الدین اور جسٹس جمال مندوخیل نے کیس سننے سے معذرت کر لی۔ آئینی بینچ نے کیس دوسرے آئینی بینچ میں مقرر کرنے کا حکم دے دیا۔ جسٹس جمال مندوخیل کا کہنا تھا کہ جسٹس امین الدین اور وہ جوڈیشل کمیشن کے رکن ہیں، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کی تعیناتی کے لیے جوڈیشل کمیشن کے رکن تھے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ سینیارٹی کوئی بنیادی حق نہیں ہے، سینیارٹی سے ہٹ کر چیف جسٹس کی تعیناتی کی ماضی میں مثالیں ہیں۔ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ کمیشن کے 2 ججز یہ والا کیس نہیں سن سکتے، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کی تعیناتی کے کیس میں جوڈیشل کمیشن کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔
Discussion about this post