سندھ ہائی کورٹ نے سابق صدرِ عارف علوی کی 20 دن کے لیے حفاظتی ضمانت منظور کر لی۔ معلوم ہوا ہے کہ عدالت نے 3 مقدمات میں عارف علوی کی ضمانت منظور کی ہے۔ سابق صدر عارف علوی کو 50 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم بھی دیا ہے۔ اس موقع پر درخواست گزار کے وکیل نے استدعا کی ہے کہ سندھ پولیس کو درخواست گزار کی گرفتاری سے روکا جائے، عارف علوی کا نام نامعلوم ایف آئی آرز میں شامل کرنے سے روکا جائے۔ عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ کیس کی مزید سماعت کے لیے معاملہ آئینی بینچ کو بھیجا جا رہا ہے، مقدمات کی تفصیلات سمیت دیگر معاملات آئینی بینچ دیکھے گا۔ اس موقع پر سابق صدر عارف علوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مقدمات نہ جانے کہاں کہاں درج کیے گئے ہیں، جن کا انہیں نام بھی معلوم نہیں۔سب جانتے ہیں جھوٹی ایف آئی آرز ہیں۔ایک دوست جس کا آپریشن ہوا ہے وہ امریکا میں ہے اس کا نام بھی ایف آئی آر میں شامل ہے۔عارف علوی نے یہ بھی کہا کہ تحقیقات کرنا تو سرکار کا کام ہے، پی ٹی آئی کو سرکار دے دیں تحقیقات کر کے دے دے گی۔
Discussion about this post