امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ 20 جنوری کو عہدہ سنبھالنے کے بعد وسیع پیمانے پر تبدیلیاں کریں گے، جن میں پیدائشی شہریت کا خاتمہ اور امریکا میں مقیم تمام غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کے اقدامات شامل ہوں گے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے این بی سی کے پروگرام میٹ دی پریس کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ وہ امریکی آئین میں درج پیدائشی شہریت کو ختم کرنے کے لیے انتظامی کارروائی کریں گے۔ انہوں نے انتخابی مہم کے دوران بھی بارہا کہا تھا کہ امریکی سرزمین پر پیدا ہونے والے کسی بھی بچے کو شہریت دینے کے قوانین کو تبدیل کرنا ضروری ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ وہ اپنی پہلی مدت میں منظور کردہ ٹیکس کٹوتیوں کو مزید بڑھانے کے لیے کام کریں گے۔ اسقاط حمل کی گولیوں پر پابندی کے حوالے سے انہوں نے واضح کیا کہ وہ ایسی کوئی پابندی لگانے کا ارادہ نہیں رکھتے۔
ٹرمپ نے 6 جنوری 2021 کو کانگریس پر حملے کے کیس میں گرفتار افراد کو اپنے عہدہ سنبھالنے کے پہلے دن ہی معاف کرنے کا وعدہ کیا۔ ان کا کہنا تھا، یہ لوگ جیل میں بہت زیادہ سخت سلوک کا سامنا کر رہے ہیں، اور میں ان کے لیے انصاف لاؤں گا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے یہ بیانات ان کے سخت گیر اور متنازعہ اقدامات کے سلسلے کو جاری رکھنے کی نشاندہی کرتے ہیں، جو ان کی سیاسی حکمت عملی کا اہم حصہ ہیں۔
Discussion about this post