گلگت کی انسداد دہشتگردی عدالت نے سابق وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید کو گرفتار کرنے اور ان کا قومی شناختی کارڈ بلاک کرنے کا بھی حکم دے دیا۔ سابق وزیراعلیٰ کو مجموعی طور 34 سال قید اور 6لاکھ روپے جرمانے کی سزا دی گئی ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ پر 26 مئی 2024 کو جلسے میں سیکیورٹی اداروں کو سنگین نتائج کی دھمکی دینے کا الزام تھا۔ خالد خورشید پر چیف سیکریٹری اور چیف الیکشن کمشنر جی بی کو بھی سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے کا الزام تھا۔ ان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت سٹی تھانہ گلگت میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ دسمبر 2023 کو گلگت بلتستان کی چیف کورٹ نے وزیراعلیٰ خالد خورشید خان کو جعلی ڈگری کیس میں نااہل قرار دیا تھا۔ خالد خورشید 2020 کے الیکشن میں کامیابی کے بعد وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان منتخب ہوئے تھے۔
Discussion about this post