روہیت شرما کے ٹیسٹ کرکٹ کے مستقبل پر وضاحت نہ دینے کے باعث قیاس آرائیوں نے زور پکڑ لیا ہے، جس نے بی سی سی آئی کو آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے لیے قیادت کے نئے آپشنز پر غور کرنے کا موقع فراہم کیا ہے۔ سال 2024 کا اختتام روہیت کے لیے خوشگوار نہیں رہا اور 2025 کا آغاز بھی اسی جگہ سے ہوا جہاں گزشتہ سال ختم ہوا تھا۔ میلبورن ٹیسٹ میں شکست کے بعد دنیائے کرکٹ میں روہیت کے ٹیسٹ کرکٹ کے مستقبل پر قیاس آرائیاں جاری ہیں۔ یہ اس وقت عروج پر پہنچ گئیں جب جمعرات کو بھارتی کپتان نے اپنی خراب فارم کے باعث آسٹریلیا کے خلاف سڈنی میں بارڈر-گواسکر ٹرافی کے فیصلہ کن میچ سے "دستبردار” ہونے کا فیصلہ کیا۔ روہیت کے فیصلے سے ٹیسٹ کرکٹ میں ان کے مستقبل کے بارے میں سوالات مزید گہرے ہو گئے اور بی سی سی آئی کی سلیکشن کمیٹی نے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے لیے قیادت کے ممکنا امیدواروں پر غور شروع کر دیا۔
روہیت نے گزشتہ جون میں ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی تھی، جس سے پہلے بھارت نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتا اور پھر سوریا کمار یادو نے ٹیم کی قیادت سنبھال لی۔ ٹیسٹ کرکٹ میں جسپریت بمراہ، جنہوں نے اس سے قبل پرتھ میں بھارت کو شاندار فتح دلائی تھی، روایتی فارمیٹ میں کپتانی کے لیے مضبوط امیدوار دکھائی دیتے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، بی سی سی آئی ون ڈے کرکٹ میں قیادت کے لیے بھی آپشنز پر غور کر رہا ہے۔ اگر روہیت کی بطور ون ڈے کپتان کارکردگی سوالیہ نشان بن جاتی ہے یا سلیکٹرز 37 سالہ کھلاڑی پر دباؤ کم کرنا چاہتے ہیں، تو ہاردک پانڈیا اگلے قائد کے طور پر سامنے آ سکتے ہیں۔ ہاردک پانڈیا گزشتہ 2 سالوں سے وائٹ بال فارمیٹ میں قیادت کا تجربہ رکھتے ہیں اور ان کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ آئی سی سی ٹورنامنٹ جیسے چیمپئنز ٹرافی میں قیادت کے لیے موزوں ہیں۔ تاہم، بھارت میں ہمیشہ مشترکہ قیادت کے خلاف رجحان رہا ہے۔رپورٹ کے مطابق، سوریا کمار یادو کی ون ڈے میں ناقابلِ تسلی کارکردگی اور شبمن گل کو ایک مکمل لیڈر بننے کے لیے مزید وقت درکار ہونے کی وجہ سے ہاردک پانڈیا فی الحال سب سے مضبوط امیدوار ہیں۔
Discussion about this post