میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں وفاقی کابینہ نے مزید 15 آئی پی پیز کےساتھ نئے معاہدے کی منظوری دے دی، نئے معاہدوں سے قومی خزانے کو 500 ارب روپے سے زائد کی بچت کاامکان ہے۔ کابینہ نے پاک چین آئی پی پیز کے ساتھ معاہدہ ختم کرنے کی بھی منظوری دے دی، کابینہ نے فیصلہ کیا کہ کیپکو کے ساتھ بھی نظرثانی شدہ معاہدہ کیا جائے گا۔ نئے معاہدے کے بعد ان آئی پی پیز کو لیٹ پیمنٹ سرچارج کی مد میں 80 ارب روپے بھی ادا نہیں کرنے پڑیں گے جبکہ نئے معاہدوں سے بجلی کی قیمتوں میں کمی کی راہ ہموار ہوجائے گی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سرکاری جنکوز (بجلی پیدا کرنے والی کمپنیاں) کا کیا کام ہے کہ وہ کیپیسٹی پیمنٹ لیں، وہ سرکار کے منصوبے ہیں، ڈالر میں ادائیگیاں بڑا مسئلہ ہے۔ وزارت توانائی کی ٹاسک فورس بڑی تیزی کے ساتھ کام کررہی ہے، جس نے بڑی محنت سے 3 ہزار میگاواٹ کے اہداف حاصل کیے ہیں، بڑی کمپنیوں کے ساتھ بات چیت جاری ہے، اس حوالے سے ہمیں مکمل طور پر یکسو ہونا چاہیے۔
Discussion about this post