حال ہی میں ٹوکیو اولمپکس میں اسرائیلی جمناسٹ "آرٹم ڈولگوپ یٹ” نے طلائی تمغہ حاصل کیا، تو وہ خوشی سے نہال ہوگئے۔ یہ تاریخ میں دوسری دفعہ تھا جب کسی اسرائیلی ایتھلیٹکس نے چمچماتا ہوا طلائی تمغہ گلے میں سجایا تھا۔ جمنازیم میں بیٹھے تماشائیوں نے تالیوں کا شور مچا کر آسمان سر پراٹھالیا۔
جمناسٹ کے لیے بھی یہ لمحہ یادگار تھا اور پھر جب وکٹری اسٹینڈ پر انہیں طلب کیا گیا، تو انہیں گلے میں طلائی تمغہ پہنایا گیا۔ حسب روایت فاتح کا قومی ترانہ بھی بجنا شروع ہوگیا۔ جوں جوں اسرائیلی ترانہ بجا، ٹوکیو سے لاکھوں میل کی مسافت پر بھارتی شہریوں کا غصہ ساتویں آسمان پر پہنچ گیا۔ غصہ اسرائیلی ترانے پر تو ہرگز نہیں تھا بلکہ ممبئی میں بیٹھے ہوئے موسیقار انو ملک پر تھا۔
موسیقار انو ملک اور اسرائیلی ترانے کا گٹھ جوڑ
بھارتی کیوں سیخ پا تھے؟ اسرائیل اور بھارت کے تو دوستانہ تعلقات ایسے ہیں کہ بالی ووڈ ستاروں کے ساتھ سابق اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو چپک چپک کر تصویریں بھی بناچکے ہیں۔ تو سوال یہ ہوتا ہے کہ پھر اسرائیلی ترانے کا موسیقار انو ملک سے بھلا کیا تعلق تھا؟ یقینی طور پر یہ ترانہ انو ملک نے نہیں ترتیب دیا تھا۔ مگر سچ پوچھیں تو انو ملک اور اس ترانے کا تعلق کوئی 25برس پرانا ہے۔ یعنی وہ اس گٹھ جوڑ کی خیر سے سلور جوبلی مکمل کرچکے ہیں۔ اس قدر کامیابی اور قربت کے باوجود پھر کیوں بھارتی، موسیقار انو ملک سے اس قدر خفا ہوگئے کہ سوشل میڈیا پر ان کے خلاف طوفان برپا کردیا؟
Britishers stole so much from India the least #AnuMalik can do is steal Their national anthem!
— Murphy’s Law (@willgorong) August 7, 2021
اسرائیلی ترانے کی دھن بھارتی نکلی یا پھر۔۔؟
دراصل ہوا کچھ یوں کہ اسرائیلی جمناسٹ کی جیت پر جب ٹوکیو میں اسرائیلی ترانہ گونج رہا تھا تو کئی کو یہ سنا سنا لگا۔ اب بھارتی تو ٹھہرے فلموں کے رسیا۔ ذہن پر زور دیا تو انہیں یاد آگیا کہ سن 1996 کی سپر ہٹ فلم ’دل جلے‘۔ جی ہاں وہی ’دل جلے‘ جس میں اجے دیوگن، سونالی بیندرے، مدھو اور امریش پوری جیسے ستاروں نے کام کیا تھا۔ موسیقار کے لیے انو ملک کا انتخاب ہوا تھا،۔ جن کا اُس زمانے میں طوطی بولتا تھا۔ فلم کے سارے ہی گانے ہٹ ہوئے تھے اور انہی میں ایک گیت ’میرا ملک میرا دیش‘ کمار سانو اور کویتا کرشنا مورتی نے بھی گنگنایا تھا۔ اب بے چارے انو ملک کا قصور صرف یہ ہے کہ اس گیت کی دھن کے لیے انہوں نے کسی انگریزی گیت کے بجائے اسرائیلی قومی ترانے "ہیٹک وا” کی دھن کو پسند کرلیا۔ اب یہ ہوسکتا ہے کہ انو ملک کی لاعلمی میں یہ ہوا کہ انہیں یہ معلوم نہیں تھا کہ جس دھن پر ہاتھ صاف کررہے ہیں، وہ کسی ملک کا ترانہ ہے۔ یا پھر یہ بھی ہوسکتا ہے کہ انہوں نے سوچا ہو کہ بھلا کون بھارتی اسرائیلی قومی ترانے کو کبھی سن پائے گا۔ اب طلائی تمغہ تو اسرائیلی جمناسٹ نے جیتا لیکن شامت آگئی انو ملک کی۔
انو ملک کمال کے نقال
یہ کوئی نئی بات نہیں کہ انو ملک نے کسی غیر ملکی دھن کو چرا کر اپنے نام سے پیش کیا ہو، وہ اس سلسلے میں ندیم شروان کی طرح خاصے بدنام ہیں۔ ایک زمانے میں موسیقار جوڑی ندیم شروان اور انو ملک میں چربہ گیتوں کا باقاعدہ مقابلہ ہوتا رہا ہے۔ مہدی حسن، نصرت فتح علی خان ہوں جنید جمشید، عطا اللہ عیسی ٰ، شازیہ منظور یا پھر کوئی اور غیر ملکی گلوکار یا موسیقار، انو ملک بڑی ڈھٹائی سے ان کے گانوں کی موسیقی اڑا کر ان کو دیسی انداز دے چکے ہیں۔ حد تو یہ ہے کہ انو ملک، پاپ آئی کون مائیکل جیکسن کے مشہور گیت دے ڈونڈ ریلی کیئر آباؤٹ اس کو بھی فلم ’ہمیشہ‘ میں ’نیلا دوپٹہ‘ بنا کر پیش کرچکے ہیں۔ خیر یہ تو ان کا ہی کمال ہے۔
What Michael Jackson created in 1980
Vs
What Bollywood/Anu Malik stole in 1999.
19 years. Didn’t even bother to change the tune even 1 percent. 😂@ArmaanMalik22 तेरा बाप चोर है। 😂 #Shameless #Bollywood pic.twitter.com/Tl4QkdUyKV
— Boeing 747 Fan (@New_Boeing_747_) April 3, 2021
سوشل میڈیا پر انو ملک کی کلاس
انو ملک اس چوری پر سوشل میڈیا پر بچ نہیں پائے ہیں۔ بیشتر صارفین نے ان کی ایسی جم کر کلاس لی ہے، کچھ کا خیال ہے کہ انو ملک اب اسرائیلی جمناسٹ کو کوس رہے ہوں گے کہ وہ کیوں جیتا۔ ایک صارف نے لکھا کہ ممکن ہے کہ انو ملک نے گیت چوری کرتے ہوئے اس بات کی تحقیق کی ہو کہ اب تک کس ملک کا کھلاڑی کوئی طلائی تمغہ نہیں جیتا، اسی ملک کا ترانہ چرالیں۔ ایک صارف کے مطابق یہ تو انو ملک کے لیے اعزاز کی بات ہے کہ اسرائیلی جیت پر ان کا گیت چلا۔ کچھ صارفین نے ان سارے پاکستانی گانوں کو پیش کردیا جن پر انو ملک ہاتھ صاف کرچکے ہیں۔
انو ملک اس قدر متنازعہ کیوں ہیں؟
ویسے انو ملک کی وجہ شہرت صرف ’کاپی کیٹ موسیقار‘ ہی نہیں، بلکہ خواتین گلوکارائیں ان پر کئی بار جنسی ہراسانی کے الزام لگا چکی ہیں۔ ماضی میں علیشاہ چنائے نے انو ملک پر الزام لگایا تھا کہ وہ نازیبا حرکات کرتے ہیں۔ جبھی انہوں نے انو ملک کے ساتھ کام کرنے سے صاف انکار بھی کردیا تھا۔ کچھ ایسا ہی شکوہ گلوکارہ سونا مہوپترا کو بھی تھا۔ ابھرتی ہوئی گلوکار ہ شیویتا پنڈت نے بھی انو ملک پر جنسی ہراسانی اور کام کے بدلے جنسی تسکین کا الزام لگایا تھا۔ جبھی انو ملک کو ٹی وی شو کی میزبانی سے اُس وقت تک محروم کردیا گیا تھا جب تک وہ خود کو بے گناہ ثابت نہ کرپائے۔ ان دنوں تو انو ملک فلموں کی موسیقی نہیں ترتیب دے رہے لیکن اُن کو اس وجہ سے بھی ہدف تنقید بنایا جاتا رہا ہے کہ ایک زمانے میں وہ صرف اور صرف سندھی چوہان سے ہی گانے ریکارڈ کراتے تھے۔ گلوکارہ سندھی چوہان کے لیے نرم گوشہ رکھنے پر فلمی جرائد دل میں ضرور کچھ کالا کی جانب کئی بار اشارہ کرچکے ہیں۔
Phir se #AnuMalik wala gaana 😆 https://t.co/6gQbhCHe1I
— LateHermit (@thyAcharya) August 7, 2021
Discussion about this post