تحریک انصاف کے وفد نے چیف جسٹس سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو بھی کی۔ جس میں پارٹی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ملاقات میں چیف جسٹس کے سامنے بانئ پی ٹی آئی کے کیسز پر بات ہوئی، بانئ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے کیسز کی تاریخ تبدیل ہو جاتی ہے۔ عمر ایوب کا کہنا ہے کہ عدالتی حکم کے باوجود ملاقات کا وقت تبدیل ہو جاتا ہے، چیف جسٹس پاکستان کو بتایا کہ وکلا کو بانی سے ملنے نہیں دیا جاتا۔ پی ٹی آئی کے مطابق 9 مئی اور 26 نومبر کے بانی کے خطوط کا ذکر کیا، سینیٹرز اور ممبران اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر کا معاملہ بھی سامنے رکھا گیا۔ چیف جسٹس کی جانب سے جوڈیشل کمیشن سمیت قانونی نکات پر تجاویز مانگی گئیں۔سلمان اکرم راجہ کا کہنا ہے کہ عدالت دیکھے کہ کہیں نظام عدل کو آلہ کار تو نہیں بنایا جا رہا، سیاسی جدوجہد واحد حل ہے، جب عدالت سے راستہ نہیں نکلتا، ہمارے سامنے ہے کہ لوگوں پر کیسے ظلم ہو رہا ہے، ہم نے واضح کیا کہ جیسے 26ویں ترمیم ہوئی اس کا متن اور طریقہ غلط تھا۔
Discussion about this post