کینیڈا کی لبرل پارٹی نے 59 برس کے مارک کارنی کو مستقبل کا وزیر اعظم نامزد کر دیا ہے، وہ کینیڈا اور انگلینڈ کے مرکزی بینکوں کے سابق سربراہ بھی رہ چکے ہیں، اپنے انتخاب کے بعد مارک کارنی نے خبردار کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں امریکا کی طرف سے ’سیاہ دن‘ لائے جائیں گے۔ مارک کارنی نے اپنی جیت کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف سخت مؤقف اختیار کیا۔ مارک کارنی نے 85.9 فیصد ووٹ حاصل کر کے اپنی مرکزی حریف کرسٹیا فری لینڈ کو شکست دی، جنہیں صرف 8 فیصد ووٹ ملے۔ اپنے ابتدائی خطاب میں اُن کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کینیڈا کے مزدوروں، خاندانوں اور کاروبار کو نقصان پہنچا رہے ہیں اور ہمیں امریکہ پر بھروسہ نہیں رہا۔ امریکہ کینیڈا کی زمین، پانی اور وسائل پر قبضہ کرنا چاہتا ہے اور کینیڈا کو اپنی خودمختاری کے لیے کھڑا ہونا ہوگا۔
واضح رہے کہ کارنی کا وزیر اعظم بننا زیادہ دیر تک یقینی نہیں، کیونکہ کینیڈا میں اکتوبر میں عام انتخابات متوقع ہیں اور حالات کے پیش نظر قبل از وقت انتخابات بھی ہو سکتے ہیں۔ تازہ ترین سروے کے مطابق اپوزیشن کنزرویٹو پارٹی کو معمولی برتری حاصل ہے۔ مارک کارنی نے بینکنگ کیریئر کا آغاز گولڈمین ساکس سے کیا تھا اور بعد میں وہ بینک آف کینیڈا اور بینک آف انگلینڈ کے سربراہ رہے۔ تاہم وہ کبھی بھی کسی منتخب عہدے پر فائز نہیں رہے، جس کی وجہ سے کچھ ماہرین کے مطابق انتخابی مہم کے دوران ان کی قیادت کا امتحان ہوگا۔
Discussion about this post