بولان پاس، ڈھاڈر کے مقام پر دہشت گردوں نے جعفر ایکسپریس پر حملہ کرکے معصوم مسافروں کو یرغمال بنالیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق دہشت گردوں نے جعفر ایکسپریس کو ٹنل میں روک کر مسافروں کو یرغمال بنایا ، یرغمال بنائے گئے افراد میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی مشکل اور انتہائی دشوار گزار اور سڑک سے دور ہونے کے باوجود سیکیورٹی فورسز پہنچ گئیں، سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر کلیئرنس آپریشن شروع کردیا ہے۔ذرائع کے مطابق دہشت گرد بیرون ملک اپنے سہولت کاروں سے بھی رابطے میں ہیں۔ دہشت گردوں کے خاتمے تک کلیئرنس آپریشن جاری رہے گا۔

مسافر ٹرین جعفر ایکسپریس کوئٹہ سے پشاور کےلیے صبح 9 بجے روانہ ہوئی تھی کہ اس دہشتگردی کے واقعے کا شکار ہوگئی۔جعفر ایکسپریس میں 400 مسافر سوار ہیں۔ جعفر ایکسپریس پر فائرنگ کے واقعہ کے بعد کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر ایمرجنسی انفارمیشن ڈیسک قائم کردیا گیا ہے جہاں ریلوے اہلکارتعینات ہیں ۔ دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بولان کے قریب جعفر ایکسپریس پر فائرنگ کے واقعے کی مذمت کی ہے۔ حکومت بلوچستان نے تمام متعلقہ اداروں کو ہنگامی اقدامات کی ہدایت کی ہے، کہا گیا ہے کہ تمام ادارے متحرک ہیں، عوام پرامن رہیں اور افواہوں پر کان نہ دھریں
Discussion about this post