لاہور ہائیکورٹ میں چیف جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے تعلیمی اداروں میں طالبات کو ہراساں کرنے سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔ اس موقع پر وفاقی حکومت کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ نجی تعلیمی ادارے میں ریپ کا واقعہ پیش نہیں آیا، اس واقعے میں فوٹیج میں نظر آنی والی بچی کا بیان قلمبند کیا گیا ہے، طالبہ نے بھی بتایا ہے زیادتی کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا،اس واقعے کا مقدمہ درج ہوچکا ہے۔ اس موقع پر عدالت کو ایس ایس پی انوسٹی گیشن نے بتایا کہ اس واقعے پر جے آئی ٹی تشکیل دی تھی، جس نے مکمل اور جامع رپورٹ پیش کی ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ ملک میں قانون ہے جس پر اداروں نے عملدرآمد کرانا ہے،ایف آئی اے نے اچھا کام کیا، اس پر تعریف بنتی ہے۔ عدالت نے نجی کالج کے واقعے کی حد تک درخواست نمٹاتے ہوئے تعلیمی اداروں میں ہراسانی کے واقعات پر چیف سیکریٹری کی سربراہی میں کمیٹی قائم کرنے کی ہدایت کردی۔
Discussion about this post