اقوام متحدہ کی نئی رپورٹ کے مطابق اب ہیٹ ویو ، سیلاب اور خشک سالی بار بار اور شدت کے ساتھ پیش آئیں گے۔
جائزہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ دنیا اگلے 20برسوں میں ’ گلوبل وارمنگ ‘ کی حد کو عبور کرنے کے لیے تیار ہے۔ رپورٹ کے مطابق ہر علاقہ آب و ہوا کی تبدیلی سے متاثر ہوچکا ہے، جب کہ 1.5 سی کی قبول شدہ حد کو بھی پورا کیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق سن 2015 کے پیرس معاہدے کے تحت 190 سے زائد حکومتوں نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ دنیا کو گلوبل وارمنگ کی 2 سی یا مثالی طور پر 1.5 سی سے پہلے کی صنعتی سطح تک محدود رکھنا چاہیے لیکن بدقسمتی سے اس پر عمل نہیں ہوا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کی جانب اقوام متحدہ کی رپورٹ خطرے کی گھنٹی بجنے کے مترادف ہے۔
موسمیاتی آلودگی کے خلاف سرگرم کم عمر سماجی کارکن گریٹا تھنبرگ کا کہنا ہے کہ ہم اب بھی بدترین نتائج سے بچ سکتے ہیں تاہم اگر اقدامات نہ کیے تو بحران مزید طول پکڑ سکتا ہے۔ ادھر اقوام متحدہ کی ماحولیاتی پروگرام کی سربراہ لنگر انسرسین کا کہنا ہے کہ اس صورت حال میں کوئی بھی محفوظ نہیں اور یہ تیزی سے بگڑتی جارہی ہے ۔ ہمیں موسمیاتی تبدیلی کو فوری خطرہ سمجھنا چاہیے۔
رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کہتے ہیں کہ یہ رپورٹ اگلی دہائی تک ہمارے سیارے کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے اہم ہوگی۔ ماہرین کے مطابق مختلف ممالک میں تواتر کے ساتھ آگ اور سیلاب اس جانب اشارہ ہے کہ خرابی شروع ہوچکی ہے۔ زمین پر غیر معمولی تبدیلیاں جیسے دھواں دھار بارش اور سمندری تیزابیت سے لے کر گلیشیئر پگھلنے تک سطح کا عروج خطرناک امر ہے ۔ اس طرح کی رپورٹس کی بدولت ہم آنے والے خطرے کو کم کرسکتے ہیں۔
یہ بات ہمارے ہاتھ میں ہے کہ ہم کس راستے کا انتخاب کریں، جس سے ہم اپنے آپ کو اور آنے والی نسلوں کو خطرناک انجام سے بچا سکیں۔ ہمیں کاربن کے اخراج کو جلد سے جلد کم کرنے، دھواں بنانے والے ایندھن کو ختم کرنے کیلئے مشترکا اقدامات پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔
رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کے 2 سی وارمنگ ممکنہ طور پر زراعت اور صحت کے لیے انتہائی گرمی کی حد کو پار کرسکتی ہے ۔
Discussion about this post