ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے بعض ماہرین کے تبصرے متوازن نہیں، دہشت گرد حملوں میں شہری ہلاکتوں کو کم کرکے پیش کیا گیا۔ شرپسند عناصر جان بوجھ کر عوامی خدمات میں خلل ڈال رہے ہیں اور شہریوں کی آزادانہ نقل و حرکت میں رکاوٹیں پیدا کر رہے ہیں، شرپسند عناصر کے جرائم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں نظر انداز نہیں کی جا سکتیں۔ احتجاج کی آڑ میں دہشت گردوں کے ساتھ ملی بھگت ثابت ہو چکی ہے جبکہ ریاستی اقدامات کو روکنے کے لیے منظم رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں، دہشت گردوں کی مدد کے لیے سڑکوں کی بندش اور دیگر تخریبی سرگرمیاں ناقابل قبول ہیں۔ جعفر ایکسپریس آپریشن میں مارے گئے 5 دہشت گردوں کی لاشیں زبردستی قبضے میں لینا شرپسندوں اور دہشت گردوں کے گٹھ جوڑ کا ثبوت ہے، پولیس نے ان میں سے 3 لاشیں واپس حاصل کر لیں، انہوں نے واضح کیا کہ قانون کی عملداری ہر صورت یقینی بنائی جائے گی۔ بین الاقوامی قوانین کسی بھی فرد یا گروہ کو انسانی حقوق کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیتے۔
Discussion about this post