وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف کے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ ایکس’ پر ایک بیان کے مطابق پی آئی اے بورڈ نے آج مالی سال 2024 کے اکاؤنٹس کی منظوری دے دی ہے اور 21 برس کے بعد، اس نے 9 ارب 30 کروڑ روپے کا آپریٹنگ منافع اور (ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کے بعد) 26 ارب 20 کروڑ روپے کا خالص منافع حاصل کیا ہے۔ خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پاکستان کے لوگ شاید ’ایک بار قوم کا فخر‘ پر امید کھو چکے تھے، لیکن حکومت کے سخت اقدامات کے ساتھ، بیلنس شیٹ کی تنظیم نو کے ساتھ لاگت اور افرادی قوت کی معقولیت، راستوں کی اصلاح اور مالیاتی نظم و ضبط پر مشتمل جامع اصلاحات کو نافذ کرتے ہوئے، پی آئی اے نجکاری کے عمل کے ذریعے مالیاتی کارکردگی سے فائدہ اٹھانے کے لیے تیار ہے۔
یاد رہے کہ برسوں سے قومی ایئرلائن خسارے کا شکار ملکی اداروں میں شامل چلی آرہی ہے۔ اسی بنا پر حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کا فیصلہ کی تھا ۔ نجکاری کی پہلی کوشش گزشتہ سال اکتوبر میں اس وقت ناکام ہوگئی تھی جب اکلوتی بولی دہندگان نے 10 ارب روپے کی پیشکش کی تھی، جو نجکاری کمیشن کی جانب سے مقرر کردہ کم از کم 85 ارب روپے کی توقعات سے بہت کم تھی۔
Discussion about this post