وفاقی وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال نے اسلام آباد میں نادرا ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے چیئرمین نادرا لیفٹیننٹ جنرل محمد منیر افسر سے اعلیٰ سطح کی ملاقات کی۔ اس اہم ملاقات میں اعلان کیا گیا کہ ’ایک مریض، ایک شناخت‘ وژن کے تحت مریضوں کے میڈیکل ریکارڈ کے لیے ایم آر نمبر کا نفاذ کیا جائے گا جس سے پورے ملک میں کسی بھی وقت مریضوں کا میڈیکل ریکارڈ قابلِ رسائی ہو گا۔ مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ہیلتھ سسٹم میں مریضوں کی میڈیکل ہسٹری کا جامع ڈیٹا نہیں، جسے بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، اب نادرا کے ڈیٹا بینک کے ذریعے جدید، مؤثر اور مربوط ڈیجیٹل ہیلتھ سسٹم قائم کیا جائے گا، ٹیلی میڈیسن کے ذریعے طبی سہولتیں عوام کی دہلیز تک پہنچائی جائیں گی۔ وفاقی وزیر مزید کہتے ہیں کہ وقت آ گیا ہے کہ روایتی نظام سے نکل کر ڈیجیٹل ہیلتھ کو اپنائیں تاکہ معیاری اور پائیدار علاج ہر فرد کو میسر ہو، اس سلسلے میں ملک کا سب سے بڑا اور محفوظ ترین شہری ڈیٹا بیس نادرا نئے ڈیجیٹل ہیلتھ سسٹم میں ریڑھ کی ہڈی کا کام کرے گا۔ ’ایک مریض، ایک شناخت‘ وژن کے تحت پورے ملک میں ایک ایم آر نمبر نافذ کیا جائے گا اور اب قومی شناختی کارڈ نمبر ہی ایم آر نمبر ہو گا۔
Discussion about this post