عیدقرباں کے قریب آنے اور ملک کے جنوبی حصوں میں ہیٹ ویو کے اثرات کے پیش نظر نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) نے کریمین کانگو ہیمرجک فیور (سی سی ایچ ایف) اور ہیٹ اسٹروک کی روک تھام کے لیے ایڈوائزری جاری کردی ہیں۔ جن میں چاروں صوبوں، آزاد جموں و کشمیر، گلگت بلتستان اور اسلام آباد کے محکمہ صحت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز کے مطابق ضروری انتظامات کریں۔ ایڈوائزری کے مطابق کانگو وائرس شدید وائرل ہیمرجک بخار کا سبب بنتا ہے، جس میں اموات کی شرح 10 سے 40 فیصد کے درمیان ہے۔ یہ وائرس انسانوں میں گوشت کے کاٹنے یا جانور ذبح کرنے کے دوران یا اس کے فوراً بعد متاثرہ جانوروں کے خون یا ٹشوز کے ساتھ رابطے کے ذریعے منتقل ہوتا ہے، انسان سے انسان میں منتقلی متعدی خون، رطوبتوں ، یا جسم کے سیال کے ساتھ رابطے کے ذریعہ بھی ہوسکتی ہے۔
ایک اور ایڈوائزری کے مطابق ملک گلوبل وارمنگ کی وجہ سے شدید موسمیاتی تبدیلیوں کا سامنا کر رہا ہے، جس کے نتیجے میں ہیٹ اسٹروک کی وجہ سے بیماری اور اموات میں اضافہ ہوا ہے۔ایڈوائزری میں خبردار کیا گیا ہے کہ اگر علاج نہ کیا گیا تو ہیٹ اسٹروک اعضا کو مستقل نقصان یا موت کا سبب بن سکتا ہے۔
Discussion about this post