نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق ہارورڈ یونیورسٹی کے صدر 69 سالہ ایلن گاربر نے صدر ٹرمپ کی ٹیم پر الزام لگایا ہے کہ وہ وفاقی فنڈز کی فراہمی کو برقرار رکھنے کے لیے کیمپس کے معاملات پر ’بے مثال اور نامناسب کنٹرول‘ حاصل کرنا چاہتی ہے۔ ان اقدامات کے مریضوں، طلبہ، فیکلٹی، عملے، محققین اور دنیا میں امریکی اعلیٰ تعلیم کی ساکھ پر سنگین نتائج مرتب ہوں گے۔حکومت کی حد سے تجاوز کے نتائج سنگین اور دیرپا ہوں گے۔ اسی بنا پر ہارورڈ یونیورسٹی نے 2 ارب 20 کروڑ ڈالر کی فنڈنگ روکے جانے پر ٹرمپ انتظامیہ کیخلاف عدالت میں مقدمہ دائر کر دیا،
واضح رہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے ٹرمپ انتظامیہ کے مطالبے پر کیمپس میں یہود دشمنی کا مقابلہ کرنے اور دیگر خدشات کو دور کرنے کے لیے اصلاحات کرنے سے انکار کردیا تھا۔ رواں ماں کے اوائل میں ٹرمپ انتظامیہ کی وائٹ ہاؤس کی ٹاسک فورس برائے یہود دشمنی نے ہارورڈ یونیورسٹی کو ایک ای میل بھیجی تھی، جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ مشہور جامعہ یہود دشمنی پر پابندی لگائے اور میرٹ کے حق میں کچھ تنوع اور صنفی پروگراموں کو ختم کرے۔
Discussion about this post