بھارتی باشعور اور سنجیدہ ناظرین نے روز رات کی طرح جب ٹی وی آن کیا تو لاکھ تلاش کرنے کے باوجود انہیں ’این ڈی ٹی وی‘ نہیں ملا۔ معلوم یہ ہوا ہے کہ کیبل نشر کرنے والے ادارے ’ ہیتھوے کیبل اینڈ ڈیٹا کام لمٹیڈ‘ نے چینل کو اپنی فہرست سے نکال باہر کیا ہے۔
چند ہی لمحوں میں سوشل میڈیا پر یہ خبر آگ کی طرح پھیلی، جس کے بعد ’نیو دہلی ٹیلی ویژن لمیٹیڈ‘ یعنی این ڈی ٹی وی کے ایگزیکٹو ایڈیٹر اور سینیر صحافی رویش کمار کا ٹوئٹ اور پھر ویڈیو پیغام بھی منظر عام پر آگیا۔ جس میں رویش کمار کا کہنا تھا کہ ’ ہیتھوے کیبل اینڈ ڈیٹا کام لمٹیڈ نے کاروباری مجبوریوں کا بہانہ بنا کر ’این ڈی ٹی وی ‘ کو اپنے پاپولر پیک سے ہٹا دیا جب کہ اصل وجہ صرف یہ ہے کہ کسی طرح اُن کا پروگرام، ناظرین تک نہیں پہنچانا ہے۔
اُن کے پروگرام کی تیاری صبح 7بجے سے لے کر رات10بجے جاری رہتی ہے اور اس دوران ہزاروں الفاظ ٹائپ ہوتے ہیں۔ جس میں ہر ایک خبر پر باقاعدہ تحقیق کی جاتی ہے لیکن حکومت کو ان کے پروگرام سے اس قدر خوف ہے کہ انہوں نے اسے بند کرانے کے لیے ہتکھنڈے استعمال کرنا شروع کردیے۔ رویوش کمار کا کہنا تھا کہ وہ ہر ظلم کے خلاف آواز ایسے ہی بلند کرتے رہیں گے، کوئی انہیں روک نہیں سکتا۔‘
بھارتی سینیر صحافی رویش کمار کون ہیں؟
یوں تو بھارتی ٹی وی چینلز پر ایسے ایسے میزبان ہیں، جو گفتگو کم اور گلے پھاڑ پھاڑ کر چیختے چلاتے زیادہ ہیں لیکن ان سب کے درمیان بھارتی سینیر صحافی رویش کمار تحمل مزاجی اور بھرپور تحقیق کے بعد مہذبانہ انداز میں شائستہ گفتگو ایسی کرتے ہیں کہ ریٹنگ میں ان کا پروگرام ’ ’پرائم ٹائم ود رویش‘ ‘ سبھی سے آگے ہوتا ہے۔
تجربے اور اپنے غیر جانبدارنہ تبصروں کی بنا پر وہ دیگر بھارتی اینکرز اور صحافیوں کے مقابلے میں زیادہ معتبر تصور کیے جاتے ہیں۔ اپنی اسی قابلیت کی بنا پر کئی بین الاقوامی ایوارڈز بھی حاصل کرچکے ہیں۔ مودی حکومت کے اظہار رائے پر پابندیوں اور ظالمانہ اقدامات کے خلاف کھل کر بولتے ہیں، وہ کبھی کسانوں کی آواز بنتے ہیں تو کبھی مقبوضہ کشمیر میں ڈھائے جانے والے مودی مظالم کا پردہ چاک کرتے ہیں، جو چاہتے ہیں کہ بھارت میں ہر ایک کو اس کے بنیادی حقوق ملیں، چاہے اس کا تعلق کسی بھی مذہب، گروہ یا فرقے سے ہو، رویش کمار کئی بار بدعنوان سیاست دانوں کے متعدد اسکینڈلز بھی بے نقاب کرچکے ہیں اسی لیے مودی حکومت کے سب سے بڑے نقاد تصور کیے جاتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر چینل کی بندش پر ردعمل
ایک بڑی تعداد نے سینیر صحافی رویش کمار اور ان کے چینل کے حق میں آواز اٹھائی ہے، اسی لیے بھارت میں ’رویش کمار‘ کا ہیش ٹیگ بھی گردش میں ہے۔ جس میں اکثریت کا یہی کہنا ہے کہ کسی بھی صورت حق کی آواز دبانا درست نہیں۔ جب کہ’ ’ ہیتھوے کیبل اینڈ ڈیٹا کام لمٹیڈ‘ دراصل امبانی گروپ کی ذیلی کمپنی ہے اور دنیا جانتی ہے کہ امبانی گروپ اور مودی حکومت کے گٹھ جوڑ کو۔ایک بڑی تعداد کا مطالبہ ہے کہ رویش کمار کے پروگرام اور چینل کو بحال کیا جائے۔
Discussion about this post