بروز پیر30 اگست کو پی ٹی ورلڈ اور پی ٹی وی نیوز نے فخریہ انداز میں پوسٹر سمیت سوشل میڈیا پر یہ خوش خبری سنائی کہ امریکی بلاگر اور وی لاگر سنتھیا رچی اب سرکاری ٹی وی سے ایک شو کی میزبانی کرنے جارہی ہیں ۔ امریکی بلاگر کا یہ متوقع پروگرام پی ٹی وی ورلڈ سے نشر کیا جانا ہے ۔
پاکستانی ہوں یا غیر ملکی سب بہت اچھی طرح بلاگر اور وی لاگر سنتھیا رچی سے واقف ہیں، جنہیں خبروں میں رہنے کا ہنر خوب آتا ہے۔ جو کسی فلم اسٹار کی طرح مختلف بیانات داغ کر خود کو سوشل میڈیا پر ” ان ” رکھنے کی ماہر بھی تصور کی جاتی ہیں ۔
میزبانی کے اس اعلان کے بعد تو سوشل میڈیا پر جہاں سنتھیا رچی کو مبارک بادیں مل رہی تھیں ، وہیں کچھ نے طنزیہ انداز میں یہ بھی لکھ ڈالا کہ ” واقعی اب غیر ملکیوں کے لیے پاکستان میں نوکریوں کے در کھل گئے ہیں ، حکومت نے ایک اور وعدہ پورا کردیا ۔ "
ادھر پاکستانی کے چپے چپے کی خاک چھاننے والی سنتھیا رچی بھی خاصی مسرور تھیں، جنہوں نے باقاعدہ ٹوئٹ کرکے اپنی خوشی کا اظہار کیا ۔ پی ٹی وی نیوز کے ٹوئٹر ہینڈل نے بھی دو قدم آگے نکلا کے ان ہی خیالات سے آراستہ ٹوئٹ بھی کردیی، جس میں سنتھیا رچی کا کہنا تھا کہ امریکی بلاگر سنتھیا
وہ کچھ اچھا کرنا چاہتی ہیں، ایسا جو خاندان ایک ساتھ دیکھ سکیں، ایک تفریح جو پاکستانی ناظرین کا دنیا کے سامنے مثبت رخ پیش کرے، سنتھیا رچی نے پی ٹی وی ورلڈ پر شو کرنے کو اپنے لیے اعزاز بھی قرار دیا۔
کہانی میں ڈرامائی موڑ
چند ہی گھنٹے ہوئے تھے کہ پی ٹی وی ورلڈ اور نیوز نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے امریکی بلاگر
سنتھیا رچی کا پوسٹر غائب کردیا ۔ جس کی کوئی وضاحت بھی پیش نہیں کی گئی ، اب اس ساری صورت حال میں کئی صارفین نے اسے پی ٹی وی کا ” یو ٹرن ” قرار دیا ۔ صارفین ہکا بکا تھے کہ اتنی دھوم دھام سے سنتھیا رچی کو پیش کرنے کا ارادہ آخر کیوں مؤخر کردیا گیا ۔
سوشل میڈیا پر ردعمل
کہتے ہیں کہ بندوق سے نکلی ہوئی گولی اور سوشل میڈیا پر کی گئی پوسٹ واپس نہیں آتی اور صارفین تو اس قدر ذہین ہیں کہ جھٹ پٹ ” اسکرین شارٹ ” محفوظ کرلیتے ہیں ۔ اسی لیے پی ٹی وی ورلڈ کے اس ” یو ٹرن ” پر چٹ پٹی اور کراری بحث شروع ہوچکی ہے ۔
ایک صارف نے لکھا کہ کہیں رحمان ملک صاحب تو اس پروگرام کے مہمان خصوصی نہیں تھے ۔۔جو ٹویٹ ڈیلیٹ کر دی گئی ہے۔
ایک صارف کے مطابق یو ٹرن لینا اگر عظیم لیڈر کی عادت ہے تو پھر پی ٹی وی نے سوچا کہ وہ بھی ایک عظیم چینل ہے تو وہ کیوں ناں یو ٹرن لے کر اپنے آپ کو دنیا کا عظیم ترین ٹی وی چینل کے طور پر پیش کرے۔
کسی کا ماننا ہے کہ ہوسکتا ہے وقت سے پہلے جلد بازی میں اس پروگرام کی تشہیر کردی ہو ، اسی لیے پی ٹی وی ورلڈ کو اپنی غلطی کا احساس ہوا اور اس نے اعلان والے اس پوسٹر کو ہٹا دیا ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ بے چاری سنتھیا رچی ابھی تک لاعلم ہیں کہ ان کے شو کا پوسٹر غائب ہوچکا ہے ، اسی لیے تو ابھی تک انہوں نے اپنی ٹوئٹ کو ” ڈیلیٹ ” نہیں کیا۔
امریکی بلاگر سنتھیا رچی کون ہیں؟
زیادہ پرانی بات نہیں امریکی بلاگر اور وی لاگر سنتھیا رچی نے انتہائی مختصر عرصے میں پاکستانیوں کے دل میں جگہ بنائی۔ دور دراز سیاحتی مقامات کی بلا خوف و خطر ویڈیو بناتیں اور ان کے پرستاروں کی تعداد دن بدن بڑھتی چلی گئی لیکن اُس وقت انہوں نے تہلکہ مچایا جب انہوں نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی، رحمان ملک اور مخدوم شہاب الدین پر جنسی ہراسائی کے الزام داغے۔ جس کی ان رہنماؤں نے تردید بھی کی۔ الزام تراشی کا یہ دائرہ انہوں نے بے نظیر بھٹو تک وسیع کرتے ہوئے، یہ الزام لگایا کہ انہوں نے آصف زرداری کی بے وفائی پر اپنے گارڈز سے اُن خواتین کی عصمت کو تار تار کرایا، جن کے آصف زرداری سے مبینہ تعلقات تھے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ سنتھیا رچی ان الزامات کا کوئی ثبوت پیش نہ کرسکیں۔ اس سلسلے میں پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے اُن پر مقدمات بھی کیے، جن کی وہ پیشیاں بھگتاتی رہیں۔
ملک بدری کا حکم
گزشتہ برس ستمبر میں سنتھیا رچی کو اس وقت دھچکا لگا جب وزارت داخلہ نے ان کے ویزے میں توسیع کرنے سے صاف انکار کردیا۔
انہیں حکم ملا کہ 15 دن کے اندر ملک چھوڑ دیں۔ جس پر سنتھیا رچی نے اسلام ہائی کورٹ سے رجوع کیا جس نے اس حکم کو معطل کردیا
جب سنتھیا رچی بے ہوشی کے عالم میں ملیں
حال ہی میں اسلام آباد میں اُس وقت کھلبلی مچ گئی جب سنتھیا رچی اپنے فلیٹ پر پراسرار طور پر بے ہوش پائی گئیں۔ پولیس کا کہنا تھا سنتھیا رچی کو مبینہ زہر خوانی کے شبے میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ ابتدائی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان کے معدے میں زہریلے مواد کی موجودگی پائی گئی ہے۔
Discussion about this post