ایک اور جواں سال بالی ووڈ اداکار موت کی نیند سو گیا۔ بگ باس 13کے فاتح سدھارنتھ شکلا نہیں رہے، یہ اُن کے پرستاروں اور بالی ووڈ ستاروں کے لیے بھی کسی چونکا دینے والی خبر سے کم نہیں۔ ممکن ہوتا کہ زندگی کی بازی ہار جانے والے دوسرے اداکاروں کی طرح اس خبر کو ’عام خبر‘ کی طرح لیا جاتا، لیکن سدھارنتھ شکلا کی موت اس اعتبار سے سب کے لیے حیران کن تھی کہ اُنہوں نے عمر کی صرف 40بہاریں ہی دیکھی تھیں، ابھی ان کے سامنے ایک روشن مستقبل کی راہیں تھیں، ٹی وی کے ساتھ ساتھ وہ بالی ووڈ میں بھی قدم جمانے کی جستجو کررہے تھے۔ ایک ایسا چمکتا ہوا ستارہ جس کے سوشل میڈیا پر 10لاکھ سے زیادہ فالورز ہوں، جو کئی اداکاروں کو پیچھے چھوڑنے کا عزم رکھتا ہو، اُس کی اچانک موت نے جیسے بھارتی شو بزنس کی دنیا میں سکتہ طاری کردیا ہے۔ اسی بنا پر سوشل میڈیا پر سدھارنتھ شکلا کی موت کا ٹرینڈ اس وقت سب سے زیادہ گردش میں ہے۔
انٹرئیر ڈیزائنگ سے شوبزنس کا سفر
سدھارنتھ شکلا 12دسمبر 1980کو ممبئی میں پیدا ہوئے، جوانی کی دہلیز پر قدم رکھا تو مختلف شعبوں میں قسمت آزمائی، ابتدا میں فٹ بال کو شعبہ بنانے کا فیصلہ کیا اور انڈر 19ٹیم میں منتخب ہو کر اطالوی ٹیم کے خلاف بھی میدان میں اترے، یونیورسٹی تک آتے آتے انٹرئیر ڈیزائنگ میں کشش محسوس کی اور باقاعدہ اس کی ڈگری بھی حاصل کی اور کئی برس تک مختلف اداروں کے لیے اپنی خدمات پیش کرتے رہے ۔
سال 2004میں اپنی پرکشش اور پروقار شخصیت کو آزمانے کے لیے مردوں کے مقامی مقابلہ حسن میں حصہ لیا اور رنر اپ ٹھہرے، جس کے بعد ماڈلنگ کی دنیا میں نام کمانے کا ارادہ کرلیا۔ گلوکاروں کے مختلف ویڈیوز اور اشتہارات میں نظر آئے۔ اگلے 4 سال کے دوران ٹی وی ڈراموں میں اپنی صلاحیتوں کو آزمانے کا ارادہ کیا اور پہلی بار ڈراما سیریل ’بابل کا آنگن چھوٹا ناں‘ میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔ اس ڈرامے کے بعد وہ بیشتر پروڈکشن ہاؤسز کی ضرورت بنتے چلے گئے۔ ہدایت کار کرن جوہر نے ’ہمٹی شرما کی دلہنیا‘ میں سائیڈ ہیرو کے طور پر پیش کیا اور جب سلمان خان کا 2019میں ’بگ باس سیزن 13‘ شروع ہوا تو سدھارنتھ شکلا فاتح بن کر لوٹے۔ ان دنوں کئی فلمی منصوبوں کے ساتھ ڈراموں میں ان کا نام شامل تھا۔
سدھارنتھ شکلا کی موت کیسے ہوئی؟
ڈاکٹروں کی ابتدائی طبی رپورٹ بتاتی ہے کہ سدھارنتھ شکلا نے بدھ کی رات سونے سے قبل ایک گولی کھائی تھی اور اگلی صبح جب گھر والے انہیں اٹھانے آئے تو وہ مردہ حالت میں ملے، ڈاکٹروں کے مطابق سدھارنتھ شکلا کو رات کے کسی پہر دل کا شدید دورہ پڑا، جو جان لیوا ثابت ہوا۔ سدھارنتھ شکلا کا ممبئی کے کوپر اسپتال میں پوسٹ مارٹم کیا جارہا ہے۔ جس کے بعد موت کی اصل وجوہات بھی سامنے آئیں گی۔
سدھارنتھ شکلا کی موت کیا قتل ہے؟
بھارتی ٹی وی چینلز نے حسب روایت اس موقع پر بھی ’سازشی تھیوری‘ پیش کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، لیکن ان کی ساری قیاس آرائیاں اُس وقت دم توڑ گئیں، جب سدھارنتھ شکلا کے گھر والوں نے بیٹے کی موت کو طبی قرار دیا ۔ اس موقع پر سدھار نتھ شکلا کی گرل فرینڈ شہناز گل کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ شدید صدمے میں ہیں۔ جنہیں یقین نہیں آرہا کہ جس کے ساتھ وہ بہت جلد شادی کا اعلان کرنے والی تھیں، وہ اس دنیا میں نہیں رہا۔
سدھارنتھ کی موت سے سوشانت کی یاد کیوں؟
سوشل میڈیا کا جائزہ لیا جائے تو جہاں سدھارنتھ شکلا کی موت پر ان کے چاہنے والے رنجیدہ ہیں، وہیں ایک اور جواں سال سوشانت سنگھ راجپوت کی بھی ہر ایک کو یاد ستا رہی ہے، جنہوں نے 14جون 2020کو صرف34سال کی عمر میں خودکشی کرلی تھی۔ دونوں اداکاروں کے یوں چلے جانے پر ہر کسی کے ذہن میں کئی سوال گردش کررہے ہیں۔ آخر بالی ووڈ ستارے اتنی جلدی موت کی آغوش میں جا کر کیوں سو جاتے ہیں۔
کیا بھارتی فلم نگری میں کام کا دباؤ بڑھ گیا؟
بھارتی فلمی نگری میں آئے دن کوئی نہ کوئی نیا فلمی ستارہ منظر عام پر آتا ہے۔ نظر یہی آتا ہے مقابلہ سخت اور وقت کم ہے۔ سوشانت سنگھ راجپوت کی خودکشی کی ایک وجہ جہاں ڈرگ کا غیر ضروری استعمال بتایا جاتا تھا، وہیں دیگر اداکاروں سے مقابلہ بھی، کچھ یہ دباؤ برداشت کرلیتے ہیں اور کچھ بہت جلد ہمت ہار جاتے ہیں، فلمی تجزیہ کاروں کے مطابق بھارتی فلمی ستارے خود اس بات سے واقف ہیں کہ عیش و آرام کی زندگی گزارنے کے لیے انہیں ’بہترین پیش کش‘ کی تلاش رہتی ہے اور یہی ان کا سب سے بڑا مسئلہ بن چکا ہے۔
اکثر نوجوان اداکار، خوب سے خوب تر کی جستجو میں ہائی پروٹین غذاؤں اور ادویات کا استعمال کرتے ہیں۔ کچھ کام کی زیادتی کو دور کرنے کے لیے مختلف ادویات اور ڈرگ کے زیر اثر رہتے ہیں۔۔ انتہائی کم عمری میں استعمال ہونے والی یہ ادویات اداکاروں کی صحت پر منفی اثرات چھوڑ جاتی ہیں۔ جو انہیں جہاں مختلف ذہنی بیماریوں کا شکار کرتی ہیں، وہیں ان کے اندر قوت برداشت کی کمی بھی۔ سوشانت سنگھ راجپوت کا کیرئیر بھی مختلف نشیب و فراز سے گزر رہا تھا، تبھی وہ اس دباؤ کو سہہ نہیں پائے، اسی لیے مقابلہ کرنے کے بجائے موت کو گلے لگا لیا۔جہاں تک بات سدھارنتھ شکلا کی ہے تو ڈاکٹروں کا ماننا ہے کہ ’فٹ فاٹ‘ رکھنے کے لیے استعمال کی جانے والی دوائیں اور غذائیں عین ممکن ہے ان کی موت کا باعث بنیں۔
Discussion about this post