جنوب مشرقی یورپی ملک کوسوو کے سرجن کی ماہر ٹیم نے راسٹینا یونیورسٹی اسپتال میں 33 برس کے قیدی کے پیٹ سے موبائل فون نکال لیا۔جیل حکام متعلقہ قیدی کو پیٹ میں درد کی شکایت پر اسپتال لائے تھے ۔جن کا کہنا تھا کہ قیدی جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا، 4دن سے پیٹ میں تکلیف محسوس کررہا تھا ۔ پوچھ گچھ پر معلوم ہوا کہ اس نے 2000 کے ماڈل کا ایک ننھا منا موبائل فون نگل لیا تھا۔ خیال کیا جارہا ہے کہ یہ موبائل فون اُس کا جیل میں باہر کی دنیا سے رابطے کا غیر قانونی ذریعہ تھا۔عین ممکن ہے کہ پولیس کے خوف سے اُس نے موبائل فون کو کھالیا ہو ۔ اسپتال کی میڈیکل ٹیم نے لگ بھگ 2گھنٹے کی جدوجہد کے بعد آخر کار 3حصوں میں اس موبائل فون کو پیٹ سے نکالا گیا۔ ایک سرجن کا کہنا تھا کہ انہیں خوشی اس بات کی ہے کہ انہوں نے قیدی کے پیٹ کو کاٹے بغیر یہ کام اینڈو اسکوپک طریقے سے انجام دیا۔ ان کے نزدیک سب سے مشکل کام پیٹ سے بیڑی کو نکالنا تھا لیکن یہ دشوار کن مرحلہ بھی آسان ہوا۔ جیل حکام اس واقعے کے بعد قیدی کو اپنے ساتھ واپس لے گئی، جو مختلف جرائم کی سزا کاٹ رہا ہے۔
Discussion about this post