ملک بھر کے 41 کنٹونمنٹ بورڈز کے 219 وارڈز میں پولنگ کا عمل جاری ہے۔جس کے لیے 1569 امیدوار قسمت آزما رہے ہیں۔ ووٹرز کا جوش و خروش بھی عروج پر ہے۔ خاص کر پنجاب میں جہاں ہفتے کو موسلادھار بارش ہوئی تھی لیکن اس کے باوجود اپنے پسندیدہ امیدوار اور پارٹی کو ووٹ دینے کے لیے ووٹرز گھروں سےنکلے ہیں۔ ان انتخابات میں حکمراں جماعت تحریک انصاف ہی نہیں پیپلز
پارٹی، نون لیگ، ایم کیو ایم پاکستان، جماعت اسلامی سمیت دیگر جماعتیں خاصی فعال ہیں۔
حیران کن طور پر لاہور کے کنٹونمنٹ بورڈزکے مختلف وارڈز میں کوئی بھی خاتون امیدوار میدان میں نہیں۔ اسی طرح دلچسپ امر یہ ہے کہ اٹک میں کسی امیدوار نے بھی کاغذات جمع نہیں کرائے ہیں۔ صبح 8 بجے سے شروع ہونے والی پولنگ کے دوران کئی شہروں میں کارکنوں کے آپس میں تصادم کی خبریں مل رہی ہیں۔ ملتان کے وارڈ 4 میں ووٹرز کی ایسی ہاتھا پائی ہوئی کہ پولنگ ہی معطل کرادی گئی۔ اسی طرح کراچی کے کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ کے وارڈ نمبر 4 سے 2 جعلی پولنگ ایجنٹ بھی گرفتار ہوچکے ہیں۔ ایبٹ آباد کے کے وارڈ 10 میں نون لیگ اور پی ٹی آئی کارکنوں میں جھگڑا ہوا۔ کچھ ایسی ہی صورتحال پشاور کنٹونمنٹ کے مختلف وارڈز میں بھی دیکھی گئی۔سرگودھا میں وارڈ نمبر 9 کے 2 پولنگ اسٹیشن قبرستان میں ہی بنادیے گئے ۔الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ سرکاری عمارت نہ ملنے وجہ سے قبرستان میں 2 پولنگ اسٹیشن شامیانے لگا کر بنائے گئے ہیں۔
دوسری جانب مسلم لیگ نون نے الیکشن کمیشن سے یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ پولنگ کا دورانیہ ایک گھنٹہ اور بڑھایا جائے تاکہ ٹرن آؤٹ
بڑھ سکے ۔ نون لیگ کے مطابق مسلسل بارش کے باعث والٹن اور لاہور کنٹونمنٹ کی گلیوں میں دو دو فٹ پانی کھڑا ہے، ووٹرز کو پولنگ اسٹیشن تک آنے میں دقت کا سامنا ہے۔ اُدھرسوشل میڈیا پر ہر جماعت اپنے اپنے ووٹرز کو راغب کرنے کے لیے مختلف ہیش ٹیگ گردش میں لارہی ہے، جیسے ووٹ پی پی فار ، بلے پہ ٹھپہ اور کنٹونمنٹ شیر کا نمایاں ہیں۔ ملک بھر میں ہونے والے ان کنٹونمنٹ بورڈز میں ووٹنگ شام 5 بجے تک جاری رہے گی ۔
Discussion about this post