غیر ملکی پریس کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے انتونیو گوتریس کاکہنا تھاکہ بین الاقوامی برادری افغانستان کو انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے موثر انداز میں کام کرے۔ان کے مطابق اقوام عالمی چاہتی ہے کہ افغانستان میں جامع حکومت ہو، جو انسانی حقوق بالخصوص خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کا احترام کرے اور ملک کو دہشت گردی کا مرکز نہ بننے دے۔
سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے زور دے کر کہا کہ ہمیں طالبان سے رابطے کی ضرورت ہے اور اگر ایسا نہ کیا تو کہیں وہ غلط سمت میں جاسکتے ہیں۔ انتونیو گوتریس کے مطابق افغانستان کے عوام، خوراک، ادویات اور دیگر بنیادی ضروریات تک رسائی میں مشکلات کا شکار ہیں۔ انہیں مدد کی ضرورت ہے
Discussion about this post