فلپائنی باکسنگ لیجنڈ مینی پاکیاؤ کے اس اعلان کہ وہ اب صدارتی انتخاب میں حصہ لیں گے جیسے ملک بھر میں ان کے حامیوں میں نیا جوش بھردیا ہے۔ کئی ماہ سے قیاس آرائیاں تو تھیں کہ مینی پاکیاؤ دستانے اتار کر اب سیاسی اکھاڑے میں اپنے داؤپیچ آزمائیں گے لیکن اب انہوں نے باقاعدہ اعلان کردیا کہ اگلے سال ہونے والے ملکی صدارتی انتخاب میں وہ بھی امیدوار کے طور پر جلوہ گر ہوں گے۔ 8بار کے عالمی چمپئن فلپائن کی پسندیدہ شخصیت میں شمار ہوتے ہیں۔ جنہوں نے لاس ویگاس میں آخری پیشہ ورانہ ہار کے بعد سیاسی معرکے میں دم خم دکھانے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔
مینی پاکیاؤ پہلے ہی آبائی علاقے سے2016میں سینیٹر منتخب ہوچکے ہیں اور اب ان کی نگاہیں جون2022میں موجودہ صدر روڈرگو کے کرسی چھوڑنے کے بعد ان کے عہدے پر ہیں۔ 42برس کے مینی پاکیاؤ کا بچپن انتہائی غربت میں گزرا ہے۔ باکسنگ کے شعبے کو اپنانے کے بعد وہ دنیا کے امیر ترین باکسر میں شمار ہوتے ہیں۔ یقینی طور پر ان کا انتخابی نعرہ غربت کا خاتمہ اور بدعنوانی کے خلاف جنگ ہی ہوگا۔ مینی پاکیاؤ کی نامزدگی پی ڈی پی لابن پارٹی نے کی ہے جبکہ موجودہ صدر کی جماعت مختلف دھڑوں کا شکار ہے۔اقربا پروری اور بدعنوانی جیسے الزامات نے موجودہ صدر کو گھیرے ہوا ہے، اسی لیے ان کے جیتنے کے امکان ذرا کم ہی ہیں۔
جبھی کہا جارہا ہے کہ مینی پاکیاؤ کے لیے صدارت کی دوڑ اور زیادہ آسان ہوگئی ہے۔ باکسر کا کہنا ہے کہ وہ ایک لڑاکا ہیں اور ہمیشہ حلقے کے اندر اور باہر لڑتے رہنے کا عزم بھی دکھا رہے ہیں۔و ہ بھی ملک میں تبدیلی کی سیاست کے حامی ہیں۔دلچسپ بات یہ ہے کہ رواں سال جب ملک بھر میں سروے کروایا گیا تھا کہ وہ اگلے صدر کے لیے کس کو دیکھتے ہیں تو مینی پاکیاؤ 15 امیدواروں میں 5ویں نمبر پر آئے تھے۔
Discussion about this post