اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس جاری ہے، جس میں دنیا بھر کے لیڈران کورونا وبا اور ماحولیاتی آلودگی پر اظہار خیال کررہے ہیں۔ ایسے ماحول میں اُس وقت سب کو خوشگوار حیرت کا سامنا کرنا پڑا، جب عالمی شہرت یافتہ کورین میوزیکل گروپ ’بی ٹی ایس‘ کے ارکان کو بھی خطاب کے لیے مدعو کیا۔ کورین صدر نے ’بی ٹی ایس‘ کا تعارف کرایا۔ جس کے بعد گروپ کے ارکان نے باری باری آکر اظہار خیال کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دو برسوں کے دوران جب دنیا کو کورونا نے اپنی لپیٹ میں لیا تو ہمارے لیے یہ تجربات خاصے تکلیف دہ تھے، ہمارا اپنے پرستاروں سے رابطہ ٹوٹ گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم کے ذریعے آنے والی نسلوں کی کہانیاں سنانے آئے ہیں،ہم نے پرستاروں سے دریافت کیا کہ ان 2برسوں میں انہوں نے خود کو کہاں پایا تو ہمیں کئی دلچسپ کہانیاں سننے کو ملیں۔ ’بی ٹی ایس‘ کے مطابق ہمیں کھوئی نسل کے بجائے پرامیداور پراعتماد نسل کو خوش آمدید کہنا ہوگا۔ اس موقع پر گروپ نے کورونا ویکسین کی اہمیت بھی بیان کی۔ ان کا کہنا تھا کہ کورونا وبا کی وجہ سے ہمارے کنسرٹس متاثر ہوئے ہیں لیکن انہیں یقین ہے کہ آنے والے دنوں میں پھر سے ہم آمنے سامنے ہوں گے اور پھر سے دنیا وہی رونق، وہی تفریح اور وہی رنگ دیکھے گی جو اس وبا سے پہلے ہماری روایت تھا۔اس خطاب کے بعد گروپ کا تیار کردہ گیت ’پرمیشن ٹو ڈانس‘ بڑی سی اسکرین پر پیش کیا گیا۔ جس میں ’بی ٹی ایس‘ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی، لابی اور دیگر حصوں میں یہ گیت گنگنایاہے اور سوشل میڈیا پر اس وقت خاصا چرچا میں ہے۔
Discussion about this post