عالیہ بھٹ سے بھلا کون واقف نہیں۔ دور حاضر کی وہ اداکارہ جن کے نام پر فلمیں ہاتھوں ہاتھ فروخت ہوجاتی ہیں۔ جن کے چاہنے والے صرف بھارت میں ہی نہیں دنیا بھر میں پھیلے ہوئے ہیں۔ یہی مقبولیت اور شہرت انہیں ممتاز بنائے ہوئے ہے۔ جبھی تو ہر کمپنی کی برانڈ ایمبسڈر بننے کے علاوہ اشتہارات کی دنیا پر بھی حکمرانی کررہی ہیں۔ اب ایک ایسے ہی اشتہار پر بھارتی انتہا پسندوں نے واویلا مچا رکھا ہے۔
اشتہار میں ایسا کیا تھا؟؟
عالیہ بھٹ عرسی ملبوسات کی تشہیر پر مبنی اشتہار جلوہ گر ہوئیں، جس میں وہ دلہن کے روپ میں اور قیامت ڈھا رہی ہیں۔ اشتہار میں بابل کے گھر سے وداع ہونے والی لڑکی کے جذبات اور احساسات کو انتہائی خوبصورتی کے ساتھ پیش کیا گیا ہے۔ اُن رشتوں کو بھی بیان کیا گیا ہے، جو ہر صنف نازک کے ساتھ جڑے ہوتے ہیں۔اشتہار کے ایک موڑ پر جب’کنیا دان‘ کا مرحلہ آتا ہے تو عالیہ بھٹ ایک چبھتا ہوا سوال کرتی ہیں اور وہ سوال یہ تھا ’میں کوئی دان کرنے کی چیز ہوں؟؟ کیوں صرف کنیادان؟۔ یہ صنفی امتیاز کے خلاف ایک لڑکی کی پکار تھی۔ جس کے جواب میں اشتہار میں ساس سسر بھی اپنے بیٹے کو ’ دان ‘ کرتے ہیں۔ جس پر ’نیا آئیڈیا، کنیا مان‘ کے سلوگن کے ساتھ اشتہار ختم ہوجاتا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اشتہار کا مقصد خواتین کا بااختیار بنانا ہے، وہیں ان کے بنیادی حقوق کے لیے عوام میں شعور بھی اجاگر کرنا ہے۔ جبکہ فرسودہ رسومات کے خلاف ایک نئی سوچ کو عام بھی کرنا مقصود تھا۔
پھر عالیہ بھٹ سے ناراضگی کیوں؟
بظاہر یہی نظر آتا ہے کہ جہاں اس اشتہار کو ایک طبقے نے پسند کیا تو وہیں کچھ تنگ نظر اور متعصب بھارتیوں نے اس کے خلاف مورچہ بنالیا ہے۔ جن کا ماننا ہے کہ اشتہار کے ذریعے ہندوانہ رسم و رواج کی توہین کی گئی ہے، جس سے ان کے جذبات مجروح ہوئے۔ ایک صارف کے مطابق کنیادان پر گیان کیوں؟؟ ہم کو اپنی سنسکریت اور دھرم پر فخر ہے اور ہمیں سکھانے کیلئے کسی بالی ووڈ کی ضرورت نہیں۔ کچھ صارفین کا کہنا ہے کہ اگر کسی کو کنیا دان سے مسئلہ ہے تو قانون شادی ایکٹ کا سہارا لے سکتا ہے۔
دوسری جانب عالیہ بھٹ کے مداح اور صارفین نے اشتہار کی تعریف بھی کی۔ ایک صارف کا کہنا تھا کہ ایک بہترین پیغام، صرف بیٹیاں ہی کیوں دی جاتی ہیں؟؟ ایک ہی روایت مگر مختلف انداز میں۔ ایک صارف نے اشتہار کو تبدیلی کے نعرے سے تعبیر کیا ہے کہ اس کے ذریعے فرسودہ اور گھسی پٹی رسومات کے آگے بند لگ جائے گا۔
Unless we speak about regressive rituals, we cannot start conversations about change …https://t.co/pvZLUyLlfe#KanyaDaan #Kanyamaan #Patriarchy #mohey
— Sagarika Chakraborty (@me_sagarika) September 20, 2021
کنیادان کیا ہوتا ہے؟؟
ہندو کمیونٹی میں شادی کی رسموں میں سب سے اہم رسم کنیا دان ہے جس میں باپ اپنی بیٹی کو اس کے ہونے والے شوہر کو دان یعنی عطیہ کردیتا ہے، عام طور پر اس رسم کو بھائی یا قریبی رشتے دار مرد ادا کرتا ہے۔ اس رسم کے بعد جوڑا آگنی یعنی آگ کے گرد 7پھیرے لیتے ہوئے 7جنموں کیلئے شادی کے بندھن میں بندھ جاتا ہے۔
Discussion about this post