مردان میٹرک بورڈ نے جب میٹرک سمیت انٹر کے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے جب نوشہرہ کی قندیل سہیل کا نام پکارا گیا تو پورے ہال میں تالیوں کی گونج تھمنے کا نام نہیں لے رہی تھی۔ قندیل سہیل پراعتماد انداز سے چلتی ہوئیں اسٹیج تک گئیں، جہاں انہوں نے میٹرک امتحانات میں پہلی پوزیشن کا اعزاز حاصل کیا۔ مگر یہ اعزاز اس اعتبار سے قابل فخر تھا کہ قندیل سہیل نے پورے صوبے خیبرپختونخوا میں مجموعی نمبرز1100میں سے 1100نمبرز حاصل کرکے نیا ریکارڈ بنایا تھا۔اس سے پہلے کسی طالبہ نے اس ریکارڈ کو چھوا تک نہیں تھا۔ سائنس گروپ کی اس طالبہ کا یہ کارنامہ پاکستان بھر کے تعلیمی بورڈز میں پہلا تصور کیا جارہا ہے۔ قندیل اخورہ خٹک نوشہرہ کے ماڈل ہائی اسکول کی طالبہ ہیں اور اس اعتبار سے ان کا یہ کارنامہ غیرمعمولی ہے کہ ان کے سر پر سے والدکا سایہ بہت پہلے اٹھ چکا تھالیکن اس کے باوجود ان کے قدم لڑکھڑائے نہیں بلکہ نئے عزم اور حوصلے کے ساتھ تعلیمی سلسلے کو جاری رکھا۔ قندیل کے والد سہیل احمد کینسر کے باعث موت کی آغوش میں سوئے تھے۔
قندیل کا ارادہ ہے کہ وہ اب ڈاکٹر بن کر اس مرض سے لڑنے والے افراد کا علاج کرے گی تاکہ جو تکلیف اور دکھ اُنہوں اور والدہ نے سہا، اُس سے کوئی اور بچہ اور خاندان محفوظ رہے۔ قندیل کے اس غیر معمولی کارنامے پر مردان کے میٹرک بورڈ نے اُن کی فیس معاف کرنے کا اعلان کیاہے۔
Discussion about this post