فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی نے گوجرانوالا میں ایک بڑے بین الاقوامی نیٹ ورک کا پتالگا لیا۔ جس کا کام خواتین کی غیر اخلاقی ویڈیوز بنا کر انہیں بلیک میل کرنا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسی گروہ کی ایک کارندہ خاتون کو گوجرانوالا سے جکڑا گیا ہے۔ تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ متعلقہ خاتون باقاعدہ منصوبہ بندی کرکے غریب لڑکیوں اور خواتین کی مجبوری کا فائدہ اٹھاتی تھیں، جن کی غیر اخلاقی ویڈیوز کو ان کے خلاف بلیک میلنگ کے لیے استعمال کرتی، جن کے ذریعے انہیں انہیں ڈرایا اور دھمکایا جاتا اور پھر انہیں دبئی اسمگل کیا جاتا تھا۔ ایف آئی اے کے مطابق خاتون کے ساتھ اُس کا ایک دوست اس ساری گھناؤنی سازشوں میں ملوث رہتا۔ جس کی تلاش جاری ہے۔ ایف آئی اے نے یہ کارروائی سرائے عالمگیر کی متاثرہ خاتون کی شکایت کی بنیاد پر کی۔ ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار خاتون سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے اور اس بات کا قومی امکان ہے کہ اس ساری کارستانی میں اس کے ساتھ دیگر اور افراد شامل ہیں۔ جو معصوم اور بھولی بھالی غریب لڑکیوں اور خواتین کو اپنے جھانسے میں پھنسا کر ان کی غیر اخلاقی اور قابل اعتراض ویڈیوز بنا کرا نہیں بلیک میل کرتے ہیں۔
Discussion about this post