خوف ناک واقعہ اتر پردیش کے لکھی پورکھیری ڈسٹرکٹ میں اُس وقت پیش آیا جب بھارتیا جنتا پارٹی کے مرکزی وزیر برائے داخلہ اجے مشرا کے بیٹے اشیش مشرا نے بے رحمی دکھائی۔ کسان، مودی کے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔ اسی دوران اشیش مشرا کی گاڑیوں کا قافلہ اس مقام سے گزرا۔ کسانوں نے نعرہ بازی کی تو اشیش مشرا نے غصے میں آکر گاڑی کی رفتار ایسی بڑھائی کہ کئی کسان اس کے پہیوں تلے کچلتے چلے گئے۔ اجے مشرا کے بیٹے کسانوں کو روندتے ہوئے فرار ہوگئے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گاڑی سے کچلنے کی وجہ سے 3کسان موت کی نیند سو گئے جبکہ 8کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔ اس واقعے کے بعد پور ے علاقے میں کشیدگی کی فضا ہے، کسانوں نے مودی حکومت کے خلاف زبردست مظاہرہ کیا۔ جبکہ اشیش مشرا کی گرفتاری کا مطالبہ کردیا ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ گاڑیوں کے اس قافلے میں یونین منسٹر اجے مشرا بھی موجود تھے۔کسانوں نے مرکزی شاہراہ پر دھرنا دے رکھا ہے۔ جنہوں نے اترپردیش پولیس اسٹیشن کا گھیراؤ بھی کیا۔ صورتحال بگڑنے پر پولیس، سکھ کسانوں کو اس بات کی یقین دہانی کرارہے ہیں کہ وہ اس واقعے کی غیر جانبدار تحقیقات کرے گی لیکن اتر پردیش میں مودی کے انتہا پسند وزیراعلیٰ یوگی ادتیہ ناتھ کی موجودگی میں ایسا ہوتا نظر نہیں آرہا۔اس جلادیت پرراہول گاندھی سمیت کئی اپوزیشن جماعتوں نے کسانوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اجے مشرا اور ان کے بیٹے کو حوالات میں ڈالا جائے۔
Discussion about this post